کابل: افغانستان میں صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کردیا گیا جس مطابق موجودہ افغان صدر محمداشرف غنی نے سب سے زیادہ 9 لاکھ23 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی ہے اور دوسری مرتبہ ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں ۔
مخالف اْمیدوار اور موجودہ چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے 7لاکھ20 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے ناکام رہے۔
59 سالہ چیف ایگزیکٹیوعبداللہ عبداللہ نے 39.52 فیصد کے تناسب سے720099 ووٹ لئے ہیں ۔سابقہ مجاہدین کمانڈر ‘سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے 70243 ووٹ حاصل کرلئے جو کل ووٹوں کا 3.85 فیصد بنتا ہے۔
مزید پڑھیں:امید ہے طالبان امریکا مذاکراتی عمل جلد شروع ہوگا تاکہ افغانستان میں امن ہو،پاکستان
نتائج کے مطابق رحمت اللہ نبیل نے 1.80 فیصد کے تناسب سے33927 ووٹ حاصل کرلئے۔دریں اثنا ناکام اْمیدوار اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو فراڈ قرار دے کر مستردکردیا ہے۔ یادرہے کہ2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد یہ افغانستان کے چوتھے صدارتی انتخابات ہیں۔
طالبان اقتدارکے خاتمے کے بعدپہلے انتخابات 2005 ‘دوسرے انتخابات 2009 اور تیسرے انتخابات2014 میں منعقدہوئے تھے جس کے بعد چوتھے افغان صدارتی انتخابات رواں سال20 اپریل کو منعقدہونا قرارپائے تھے تاہم امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث یہ انتخابات کئی بار ملتوی کرنا پڑے اوربالآخر تین ماہ قبل 28؍ ستمبر2019 کو منعقدہوئے تھے۔
افغان الیکشن کمیشن کے مطابق ان انتخابات کے نتائج کا باضابطہ اعلان 19؍ اکتوبر2019 کو شیڈول تھا تاہم تین ماہ سے زائد طویل انتظار کے بعد اتوار کے روز صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔
افغان صدارتی انتخابات کی دوڑ میں موجودہ افغان صدر محمداشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سمیت کل اٹھارہ(18) اْمیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔
افغان آئین کے تحت صدارتی اْمیدوار کو جیت کے لئے 50 فیصدسے زیادہ ووٹوں کی برتری لینا ضروری ہے اور ابتدائی نتائج کے مطابق مجودہ صدر اشرف غنی نے 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی ہے۔
قبل ازیں افغانستان میں 15 ؍اپریل 2014کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتیجے میں دو اْمیدوار موجودہ افغان صدر محمد اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کامیاب ہوئے تھے۔
افغانستان میں صدارتی انتخابات میں طالبان کی دھمکیوں اور سیکیورٹی صورتحال کے باعث مجموعی طورپر18 لاکھ24 ہزارسے زائد اہل ووٹروں نے حق رائے دہی استعمال کی اور یوں ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ 18 فیصد سے زیادہ رہا جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں سب سے کم ٹرن آؤٹ ہے ۔
اتوار کے روز افغان الیکشن کمیشن کی سربراہ مس حوا عالم نورستانی نے یہاں اخباری کانفرنس میں صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 28 ستمبر 2019 کو ہونے والے افغان صدارتی انتخابات میں مجموعی طورپر ڈالے گئے1824401 اہل ووٹوں کی گنتی کئی گئی جن میں سب سے زیادہ موجودہ افغان صدر محمداشرف غنی نے923868 ووٹوں کے ساتھ برتری حاصل کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان امن معاہدے کے خواہش مند ہیں، امریکی صدرکا غیراعلانیہ دورہ افغانستان