نیو یارک: ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ افغان طالبان کے امن مذاکرات میں تعطل محض عارضی ہے اور یہ جلد ختم ہوجائے گا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں افغانستان پر بحث و مباحثے کے دوران کہا کہ اگر افغان امن مذاکرات میں حالیہ تعطل کو جلد ختم نہ کیا گیا تو تشدد میں مزید شدت آئے گی جو افغانستان کو مزید مشکلات کی طرف دھکیل دے گی۔
Speaking in the debate on Afghanistan in the UN Security Council I expressed Pakistan’s hope that the suspension of the peace talks is only a pause & will resume soon as the alternative is a surge in violence, which could push Afghanistan into an even more turbulent phase pic.twitter.com/h94EJuPdoF
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) September 12, 2019
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں افغانستان کے موضوع پر بحث و مباحثے کے دوران کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغان امن عمل میں حالیہ تعطل کو جلد ختم کیا جائے ، خاص طور پر اُس وقت جب امریکا اور افغان طالبان حتمی امن معاہدے کی تکمیل کے قریب تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان ہفتے کے روز طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے
Participating in the UN Security Council debate on Afghanistan I said that Pakistan urges an early resumption of the Afghan peace talks especially as the principles of an eventual agreement seemed to be within grasp pic.twitter.com/FWBy5hb1R8
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) September 12, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل جرمن وزارتِ خارجہ نےافغان امن عمل پر طالبان سے کیے جانے والے مذاکرات کی معطلی کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ افغان طالبان کو یہ پیغام دینا ضروری تھا کہ امن معاہدے کے لیے امریکا ہر قیمت ادا نہیں کرسکتا۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق طالبان نے کابل حملے کرکے امن مذاکرات کے عمل کو خود ٹھیس پہنچائی اور طالبان کی امن خواہش پر خود ہی سوالیہ نشان لگا دیا، اس لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مذاکرات کی معطلی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
مزید پڑھیں: افغان طالبان سے مذاکرات کی معطلی کے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر جرمنی کا خیر مقدم