عدیل منگی: پاکستان سے تعلق رکھنے والے پہلے متوقع مسلمان امریکی جج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستانی نژاد عدیل منگی کو اپیلیٹ کورٹ کے جج کے طور پر نامزد کیا ہے۔

اگر سینیٹ اس نامزدگی کی منظوری دیتی ہے تو وہ اس منصب پر فائز ہونے والے پہلے مسلم اور پاکستانی ہوں گے۔ آئیے جانتے ہیں عدیل منگی کون ہیں؟

عدیل منگی کون ہیں؟

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدیل منگی کی پیدائش کراچی میں ہوئی اور انھوں نے کراچی گرامر اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ عدیل منگی کے والد عبداللہ منگی سرکاری ملازم اور والدہ ڈاکٹر انور منگی مشہور سائیکاٹرسٹ تھیں، ان کی تقریباً پانچ سال قبل نیو یارک میں وفات ہو گئی تھی۔

یوکرین جنگ اور غزہ جنگ میں کیا فرق ہے؟

ان کے خاندان کا تعلق لاڑکانہ کے قریب واقع گاؤں خیرو دیرو سے ہے۔ ان کے نانا علی حسن منگی علاقے کی نامور تعلیمی، سیاسی و سماجی شخصیت تھے اور 1977 میں سکھر سے رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔

بمبئی سے میٹرک کرنے والے علی حسن منگی نے اپنے خاندان میں تعلیم کی بنیاد رکھی۔ وہ محکمہ تعلیم سے منسلک ہوئے، بعد میں کراچی منتقل ہوگئے جہاں سے ان کے خاندان نے آگے کا سفر طے کیا۔

عدیل منگی کراچی گرامر اسکول میں ہیڈ بوائے رہے جہاں وہ تقریری مقابلوں میں بھی شریک ہوتے تھے۔ وہ 1998 میں بیرسٹر بننے کے لیے لندن پہنچے اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کے شعبے میں گریجویشن کیا۔ انھوں نے سنہ 2000 میں ہارورڈ لا اسکول سے ایل ایم کیا۔

مسلمانوں اور ہم جنس پرستوں کا وکیل

عدیل منگی نیو یارک کی مسلم بار ایسوسی ایشن، لیگل ایڈ سوسائٹی اور مسلمز فار پروگریسو ویلیوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور نیشنل ایل جی بی ٹی بار ایسوسی ایشن کے بورڈ ممبر کے طور پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

امریکہ میں عدیل منگی مسلمانوں اور ہم جنس پرستوں سے امتیازی سلوک کے واقعات کے خلاف ایک سرگرم وکیل کی شہرت رکھتے ہیں اور کئی مقدمات میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

2016 کے دوران جب نیو جرسی میں دو مساجد کی تعمیر کی اجازت نہیں دی گئی تھی تو انھوں نے مقامی اسلامی گروپ کی جانب سے وفاقی سطح پر مقدمہ دائر کیا۔

یہ مقدمہ نیو جرسی کے سب سے بڑے اخبار کے سات اداریوں کا موضوع بنا۔ اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر ہوئی جس کے بعد اس کا انجام تصفیے کی صورت میں نکلا۔ نہ صرف مساجد کی منظوری دی گئی بلکہ بلدیہ نے متاثرہ اسلامی گروپوں کو نمایاں معاوضہ ادا کیا۔

قانون کی دنیا کے عالمی آن لائن میگزین بینچ مارک لٹیگیشن نے عدیل منگی کو رواں سال کی قانونی چارہ جوئی کا ستارہ قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ ان کے ساتھیوں نے منگی کو ’محتاط اور بے لگام‘ اور ایک ناقابل تسخیر آواز قرار دیا ہے۔

امریکہ کے پہلے مسلم، پاکستانی، سندھی اپیلیٹ جج

امریکی صدر جو بائیڈن کی نامزدگی کے بعد اگر سینیٹ عدیل منگی کے نام کی منظوری دیتی ہے تو وہ امریکی تاریخ میں وفاقی اپیل کورٹ میں خدمات انجام دینے والے پہلے پاکستانی نژاد مسلم امریکی جج بن جائیں گے۔

سینیٹ سے تصدیق کی صورت میں منگی یو ایس سرکٹ کورٹ آف اپیل کی صدارت کریں گے جس میں پنسلوینیا، نیو جرسی، ڈیلاویئر اور ورجن آئی لینڈ ریاستیں شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان نامزدگیوں سے بائیڈن کے اس وعدے کو پورا کرنے میں مدد ملتی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ملک کی عدالتیں اس تنوع کی عکاسی کرتی نظر آئیں جو ایک ملک کے طور پر ہمارا اثاثہ ہے۔

عدیل اپنے دو بیٹوں کے ساتھ امریکہ میں رہتے ہیں۔ ان کی قانونی فرم پر تعارف میں اردو، ہندی اور سندھی زبانیں تحریر ہیں۔

امریکی چینل سی این بی سی کو 2018 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کے دفتر کی دیوار پر پاکستان کے بانی محمد علی جناح، نیسلن منڈیلا، ٹیڈ کینیڈی اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی تصاویر موجود تھیں۔

سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے عدیل منگی نے ان تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب وہ لوگ ہیں جن میں خامیاں تھیں لیکن ان تمام لوگوں نے بالآخر بامعنی طریقوں سے دوسروں کی خدمت کی اور مشکل کے لمحات میں ان طریقوں سے ہمت کا مظاہرہ کیا جو میرے لیے متاثر کن ہے۔

یاد رہے کہ عدیل منگی کا نام تجویز کرنے والوں میں سینیٹر باب مینینڈیز شامل ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کی جانب سے عدیل منگی کو نامزد کرنے پر ’خوشی کا اظہار کرتا ہوں۔‘ انھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے صدر کو فون کر کے وفاقی اپیل کورٹ میں عدیل کی نامزدگی کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

سینیٹر باب مینینڈیز کا شمار تحریک انصاف کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے سینیٹرز میں ہوتا ہے۔ انھوں نے حالیہ عرصے کے دوران پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Related Posts