کے الیکٹرک کو 3 سال سے بغیر معاہدے کے گیس سپلائی کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مالی سال 22-2021 کی آڈٹ رپورٹ میں کے الیکٹرک کے حوالے سے اہم انکشاف سامنے آئیں ہیں، رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو 3 سال میں بغیر کسی معاہدے کے گیس سپلائی کی جاری ہے۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ 3 سال میں کے الیکٹرک کو بغیر کسی معاہدے کے 174 ارب روپے کی آر ایل این جی فراہم کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کےالیکٹرک کو بغیر کسی معاہدے کے 1 لاکھ کیوبک فٹ گیس سوئی سدرن کمپنی کے ذریعے فراہم کی گئی، جبکہ انتظامیہ بارہا پوچھنے کے باوجود کسی معاہدے کا ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہی۔

آڈٹ رپورٹ میں گیس کمپنیوں کی اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں بھی سامنے آگئیں۔

سوئی سدرن اورسوئی نادرن میں گیس چوری اور لیکیج کی مد میں 36ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ یہ مالی خسارہ صارفین سے زائد بل وصول کرکے پورا کیا گیا جبکہ نادہنگان سے گیس کمپنیاں 58 ارب روپے کی ریکوری میں ناکام بھی رہیں۔

دوسری جانب ترجمان کےالیکٹرک کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں جس گیس کا ذکر کیا گیا ہے اس کی مکمل ادائیگی کی گئی ہے۔

ترجمان کےالیکٹرک نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) اور عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھ کے دی جارہی ہے تاکہ شہریوں کو بجلی کی فراہمی جاری رہے۔

سی سی او ای اور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کےالیکٹرک کو 130 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس اور 60 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی ملنا تھی، جس سے قدرے کم مقدار میں مقامی گیس فراہم کی جارہی ہے۔

Related Posts