کراچی: سابق رکن پارلیمنٹ اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کی بیٹی دعا عامر نے جمعرات کو سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے والد کی مبینہ قابل اعتراض ویڈیو سے متعلق کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
دعا عامر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ ان کے والد نے جنوری 2022 میں دانیہ شاہ سے شادی کی تھی اور دانیہ شاہ نے عامر لیاقت حسین کی نازبیا ریکارڈنگ تیار کی تھی۔
عامر لیاقت کی بیٹی کا کہنا تھا کہ توہین آمیز ویڈیوز نے ان کے والد کی صحت کے ساتھ ساتھ ان کی شادی پر بھی منفی اثر ڈالا۔دعا عامر نے کہا کہ ”قابل اعتراض ویڈیوز کے بعد میرے والد ڈپریشن کے باعث انتقال کر گئے“۔
درخواست گزار نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ والد کی موت کے بعد انہوں نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو شکایت درج کرائی اور دانیہ شاہ کے خلاف ثبوت فراہم کئے۔
دعا عامر نے دانیہ شاہ کو وراثت سے محروم کرنے کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اپنے والد کی پوری جائیداد نہیں ہے۔
ایک روز قبل، سندھ ہائی کورٹ نے دانیہ شاہ کی ان کے مرحوم شوہر عامر لیاقت حسین پر مشتمل توہین آمیز فلم کی ریلیز سے متعلق کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مزید پڑھیں:عامر لیاقت کی آخری خواہش کیا تھی؟
نازبیا ویڈیو لیک کیس میں کراچی میں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے دسمبر 2022 میں عامر لیاقت حسین کی سابق اہلیہ دانیہ شاہ کو لودھراں سے حراست میں لیا تھا۔