پشاور میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے سکھ دکاندار قتل

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پشاور میں تھانہ رحمان بابا کی حدود دیر کالونی روڈ پر سکھ پنساری کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے دوکان کے اندر قتل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دیال سنگھ پشاور کے محلہ جوگن شاہ کے رہائشی تھے، ہر روز ڈبگری سے کوہاٹ روڈ پر اپنی پنساری کی دکان پر جاتے تھے اور پانچ بجے واپس آتے تھے، صرف دو ہزار روپے ماہانہ کرائے کی دکان میں گھر والوں کا مشکل سے پیٹ پالتے تھے تاہم نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے انہیں فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

شام کے ریڈیو اسٹیشن، جو جنگ متاثرہ بچوں کو سلانے کیلئے لوریاں نشر کرتے ہیں

اس سے قبل گزشتہ سال مئی میں انکے دو کزنز رنجیت سنگھ اور کول جیت سنگھ کو بھی نواحی علاقہ سربند بٹہ تل بازار میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔

ایس پی صدر ڈویژن ملک حبیب کے مطابق تھانہ رحمان بابا کی حدود گڑھی عطا محمد دیر کالونی روڈ پر سکھ دیال سنگھ ولد ہردیال سنگھ سکنہ ضلع خیبر دکاندار جو کہ پنسار سٹور کر رہا تھا، کو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔

جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے خول اور دیگر اہم شواہد اکٹھا کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔ سکھ کمیونٹی کے سماجی رہنما ڈاکٹر صاحب سنگھ نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے، اس سے پہلے بھی سکھوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے، دیال سنگھ کی دکان پر ساڑھے تین بجے کے قریب فائرنگ کی گئی، واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے کیونکہ انکی کسی سے دشمنی نہیں تھی وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔

چیئرمین منیارٹی رائٹس فورم رادیش سنگھ ٹونی نے کہا کہ پشاور مین دن دہہاڑے سکھ دکاندار کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، اس پہلے 27 سکھ کمیونٹی کے لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا جا چکا ہے اور یہ 28 واں واقعہ ہے۔

Related Posts