لاہور: ملک میں ایک بار پھر اہلسنت کے باہمی اختلافات کو دور کرنے اور تنازعات کے حل اور خاتمے کے لئے جید و اکابر علمائے اہل سنت پر مشتمل سپریم کونسل تشکیل دیدی گئی ہے۔
شیخ الحدیث مولانا مفتی عبدالعلیم سیالوی، مولانا حافظ عبدالستار سعدی، مولانا مفتی محمد ظہور احمد جلالی، مولانا مفتی گل احمد عقیقی، مفتی عبدالقیوم ہزاروی، مولانا مفتی محمد شاہد عطاری، مولانا مفتی غلام حسن قادری، مفتی اسد اللہ نوری اور مفتی صدیق ہزاروی اہلسنت کی تمام جماعتوں اوردھڑوں کو باہمی اختلافات و تنازعات دورکرنے کے لئے قائل کریں گے۔
سوشل میڈیا اور جلسوں میں کسی سنی عالم دین اور سنی تنظیم کے قائدین و کارکنان کے خلاف نفرت پھیلانے کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے نفرت پھیلانے کے عمل کو سختی سے روکا جائے گااور آئندہ اجلاس میں اس بارے میں مضبوط و مربوط لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
ترجمان عامر اسماعیل کے مطابق ڈاکٹر مفتی محمد حسیب قادری،ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، صاحبزادہ پیر معاذ المصطفی قادری نے سنی اتحاد کونسل کی نمائندگی کی اسی طرح علامہ محمد نعیم جاوید نوری نے جمعیت علماء پاکستانی نورانی، مولانا مشتاق احمد نوری نے انجمن اساتذہ پاکستان، ملک شہباز احمد نے جے یو پی نیازی، مولانا محمد فاروق احمد قادری ضیائی نے مرکزی جماعت اہل سنت کی طرف سے نمائندگی کی۔
اس کے علاوہ سید مقبول حسین بخاری نے جمعیت علماء پاکستان، مولانا شفاقت علی ہمدمی، محمد سید فراز سیالوی اور غلام محی الدین جلالی نے سنی تحریک، میر محمد آصف اکبرنے منہاج القرآن علمائکونسل، مولانا پیر محمد اصغر نورانی نے تحریک دعوت حق،محمد ابرار نے سنی تحریک، مفتی مسعودالرحمن نعیمی نے جماعت اہل سنت پاکستان اور عامر اسماعیل نے انجمن طلبائاسلام کی طرف سے نمائندگی کی۔
مزید پڑھیں: اہل سنت کی جماعتوں اورمدارس کی آزادی مارچ کی مخالفت ،لاتعلقی کااعلان