افغانستان کے ساتھ تجارتی لین دین کی اجازت دی جائے،میاں ناصر حیات مگوں

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Exports to Afghanistan Under Firm Contract Demanded

کراچی:ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان محکمہ کسٹم کو اجازت دے کہ وہ افغانستان کے لیے برآمدات کی فرم کنٹریکٹ کے تحت تجارتی لین دین کی اجازت ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال برآمد کنندگان کو افغانستان کے لیے صرف ایڈوانس ادائیگی کی بنیاد پر تجارت کرنے کی اجازت ہے۔

میاں ناصر حیات مگوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چند ماہ قبل ایف پی سی سی آئی کے وفد کے اسٹیٹ بینک کے دورے اور اسٹیٹ بینک کے گورنر سے ملاقات کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھایا گیا تھا ۔

ان کا کہنا ہے کہ فرم کنٹریکٹ کے تحت افغانستان کو برآمدات کی اجازت دینے پراصولی اتفاق ہو ا تھا تاہم محکمہ کسٹم اب بھی اس طرز کے انتظامات کی اجازت دینے میں پابندی کو مانع قرار دے رہا ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک نے ابھی تک اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

پی آئی اے اور دیگر پاکستانی ائیر لائنز کے کرایوں میں 3گنا تک اضافہ

سی پیک میں امریکا سمیت دیگر ممالک بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔پاکستان

تکنیکی وپیشہ ورانہ تربیتی نظام کامعیاربڑھانے میں صنعت کا اہم کردار ہے، غزالہ سیفی

ہراسانی کے خاتمے کے لیے قانون کی حمایت کریں گے، میاں ناصر حیات مگوں

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر خان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی وجہ سے افغانستان میں پیدا ہو نے والی درآمدی ضروریات پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے بہترین مواقع فراہم کر رہی ہیں۔

میاں ناصر حیات مگوں نے اس حقیقت کو دہرایا کہ پاکستان کی اعلیٰ ترین نمائندہ تجارتی تنظیم ایف پی سی سی آئی پاکستانی برآمدات کو تیز رفتار اور پائیدار انداز میں بڑھانے کے وزیر اعظم پاکستان کے وژن کی تہہ دل سے حمایت کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹس میں اضا فے سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے؛ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی معاشی نمو میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔

ایف پی سی سی آئی اس معاملے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بروقت فیصلے اور نوٹیفکیشن کا منتظر ہے اور اسٹیٹ بینک کے حکام کے ساتھ گفت و شنید کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

Related Posts