پی ٹی آئی، کالعدم ٹی ایل پی اتحاد کا معاملہ میرے ایجنڈے کا حصہ نہیں، مفتی منیب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی، کالعدم ٹی ایل پی اتحاد کا معاملہ میرے ایجنڈے کا حصہ نہیں، مفتی منیب
پی ٹی آئی، کالعدم ٹی ایل پی اتحاد کا معاملہ میرے ایجنڈے کا حصہ نہیں، مفتی منیب

کراچی:حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی)کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے والے سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور ٹی ایل پی میں الیکشن اتحاد کی باتیں کرنے والے اور کالعدم ٹی ایل پی جانیں۔

سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میرا کوئی سیاسی مشن نہیں۔ کالعدم ٹی ایل پی کے مظاہرین میں کسی کے پاس کلاشنکوف نہیں تھی، معاہدے کی تکمیل تک قدم بہ قدم ساتھ رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ رٹ آف دی گورنمنٹ کی داستانیں سنانے والوں کوکہتا ہوں حکمت سے کام لیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بھی دانش پرمبنی فیصلے پرشکرگزارہوں۔ عمران خان کے عقاب خطرے کا سبب بن رہے تھے، اللہ نے اچھی صورتحال پیدا کر دی۔

یقین دلاتا ہوں آنے والے دن اچھے ہونگے، ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، مظاہرین دہشت گرد نہیں ملک کے وفادارہیں، کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف الزام اورفتوے لگانا درست نہیں۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے جوانوں کوآمادہ کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ سب اچھی باتیں منوالی گئی ہیں۔ اللہ نے وطن عزیزکوخون خرابے سے بچالیا، حق بات کے پلڑے میں وزن ڈالنے والوں کا بھی شکرگزارہوں۔

انگلش میڈیا نے جعلی مفروضوں پرالزامات لگائے۔سوال پوچھا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان الائنس کی باتیں چل رہی ہیں تو اس پر جواب دیتے ہوئے مفتی الرحمان نے کہاکہ الیکشن الائنس کی باتیں کرنے والے اور کالعدم ٹی ایل پی جانیں، یہ میرے ایجنڈے کا حصہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے ایجنڈے کا حصہ امن، سلامتی ہے۔سوال پوچھا گیا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کب تک رہا ہو جائیں گے اس پر جواب دیتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مجھے امید ہے دس سے بارہ دن تک سارا پراسس مکمل ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: ہماری کوشش ریاست دین اسلام اور انسانی جانوں کا بچاؤ تھا، مفتی منیب الرحمن

لبرل دوستوں کو دکھ اورپریشانی ہے، لبرل دوست چند دن کرب کے برداشت کرلیں۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی ٹکراؤ ہوتا ہے تو دونوں اطراف سے نقصان ہوتا ہے، پولیس اہلکاروں کے لیے بھی دعاگوہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا بھی ذہن یہی تھا جومقصد طاقت کے استعمال کے بغیرحاصل کیا جاسکتا ہو اس کے حصول کے لیے طاقت کا استعمال کرنا نامناسب ہوتا ہے۔

Related Posts