لاہور: لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔
جمعرات کے روز لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ کیس کی سماعت ہوئی ،جس سلسلے میں نیب نے خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔دورانِ سماعت خواجہ برادران کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیراگون سوسائٹی پرائیویٹ ہے اس لیے نیب تحقیقات نہیں کر سکتا کیونکہ پرائیویٹ کمپنی کا کیس ایس ای سی پی کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : احتساب عدالت نے مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی
نیب نے غیر قانونی طور پر تحقیقات کیں اور ریفرنس دائر کیا۔خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت سے فرد جرم واپس لینے اور ملزمان کی رہائی کی استدعا کی۔خواجہ برادران کے وکیل کی استدعا پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے جس کے بعد عدالت ایسی کسی درخواست کی سماعت نہیں کر سکتی ،لہٰذا عدالت دائر درخواست خارج کرنے کا حکم دے۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ برادران کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے بریت کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے خواجہ برادران کی عدالتی دائرہ کار چیلنج کرنے اور عائد فرد جرم ختم کرنے کی درخواستیں بھی مسترد کردیں جبکہ عدالت نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں واپس جیل بھیج دیا۔
مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے سابق صدر سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کی درخواست مسترد کردی