اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنماو سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان شاید کسی فون کال کے انتظار میں ہیں اور ان کی بے چینی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔
پیپلز پارٹی نے مارچ کی اخلاقی حمایت جبکہ(ن) لیگ نے استقبال تک محدود رہنے کا فیصلہ کیا ہے جسکے بعد جے یو آئی (ف) رکاوٹیں کھڑی ہونے کے بہانے تراشنا شروع ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں :مولانا فضل الرحمان اور مارچ حکومت کے لیے خطرہ نہیں ہیں،ہمایوں اختر خان
ہماری قیادت کی ہرگز یہ سوچ نہیں کہ کسی کی بیماری یا زندگی پر سیاست کی جائے ، وزیر اعظم کی جانب سے پنجاب حکومت کو نواز شریف کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے دفتر میں حلقہ این اے131کے رہنمائوں اور کارکنوں سے ملاقات اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت کو کسی مارچ اور جلسے سے کوئی خوف نہیں بلکہ انتظامی مشینری کی طرف سے اقدامات عوام کے جان و مال کو یقینی بنانے کیلئے ہیں اور اس میں غفلت نہیں برتی جا سکتی ۔
مولانافضل الرحمان اپنے احتجاج او رمارچ کا تاحال کوئی جواز پیش نہیں کر سکے اور وہ خود بھی مخمصے کا شکار ہیں ۔ وزیر اعظم عمران نے واضح کہا ہے کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مارچ کیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
حکومت کی طرف سے کھلی چھوٹ کے بعد جے یو آئی (ف) کی پریشانی بڑھ گئی ہے او رانہیں بڑھکوں اوردعوئوں کے مطابق بڑی تعداد اکٹھی نہ ہونے کے لالے پڑے ہوئے ہیں اس لئے اب رکاوٹیں کھڑی ہونے کے بہانے تراشے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عوام اب شہباز شریف کی ’’تجربہ کاری ‘‘ سے پناہ مانگتے ہیں،ہمایوں اخترخان