گٹکا،ماوا بیچنے والے پولیس افسران جیل جائینگے، عدالت نے کارروائی کا حکم دیدیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SHC ordered against police officers and officials who selling gutka and Mawa

کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا اور ماوا کی فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیاہے۔

پیر کو سندھ ہائیکورٹ میں گٹکا، ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا اور ماوا کے فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں ، افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گٹکا اور ماوا کی فروخت میں ملوث افسران کی فہرستیں مرتب کی جائیں۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ گٹکے کی فروخت میں پولیس کے اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں، ایسے پولیس اہلکاروں اور افسران کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔

عدالت نے کہا کہ گٹکا اور ماوا کھانے والوں کو خطرناک بیماریاں لاحق ہورہی ہیں اور پولیس کی سرپرستی کے بغیر گٹکے کی فروخت ممکن ہی نہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ گٹکا اور ماوا کی فروخت پر پابندی یقینی بنائی جائے اور گٹکا اور ماوا کی خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لی جائے۔

مزید پڑھیں:

ٹیکنالوجی سے استفادہ،گٹکا مافیا نے کراچی میں آن لائن سپلائی شروع کردی، گروہ پکڑا گیا

خمیسہ گوٹھ جرائم کی آماجگاہ بن گیا، پولیس سرپرستی میں سرعام منشیات اور گٹکے کی فروخت

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ اس سلسلے میں رینجرز کو پولیس کی مدد کرنے کی ہدایت کریں گے۔اس کے علاوہ عدالت نے مزمل ممتاز ایڈووکیٹ کی فریقین بننے کی درخواست منظور کرلی۔

مزمل ممتاز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او لانڈھی نے گٹکا فروش گرفتار اصل ملزم کو چھوڑ کر دوسرے کی گرفتاری ظاہر کردی۔ عدالت نے ڈی آئی جی سے پولیس افسران کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی۔

Related Posts