کراچی، ایس آئی یو کی ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے سفارش

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، ایس آئی یو کی ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے سفارش
کراچی، ایس آئی یو کی ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے سفارش

کراچی: اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتیوں اور دیگر بڑے جرائم میں ملوث افراد کی سرکوبی کیلئے ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینک ڈکیتیوں سمیت بڑے جرائم میں ملوث گروہوں کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی گئی۔ ایس آئی یو نے ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے حکام کو خط لکھ دیا ہے۔ گرفتاری کیلئے کوششیں بھی تیز کردی گئیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی میں بینک ڈکیتیوں سمیت بڑی وارداتوں میں ملوث ملزمان جرائم کے بعد شہر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور دشوار گزار علاقوں سے گرفتاری قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے بڑا چیلنج بن جاتی ہے۔

اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کا چارج سنبھالتے ہی  ایس ایس پی عارف عزیز نے ریکارڈ کا بغور جائزہ لینے کے بعد حتمی رپورٹ تیار کرلی جبکہ  ایس آئی یو نے کراچی پولیس چیف کو ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے سفارش کا خط لکھ دیا۔

مذکورہ خط کو آئی جی سندھ کی مدد سے محکمۂ داخلہ سندھ سے منظور کرایاجائے گا۔ ایس ایس پی ایس آئی یو عارف عزیز کے مطابق کراچی میں ہونے والی بڑی بینک ڈکیتیوں میں ملوث گروہ وارداتوں کے بعد پارا چنار میں روپوشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

حکام (ایس آئی یو) نے بتایا کہ بینک ڈکیتیوں میں ملوث تمام ملزمان کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ سروں کی قیمت رکھنے کا مقصد گرفتاری میں مدد حاصل کرنا ہے۔ ہائی پروفائل بینک ڈکیتوں کے سروں کی قیمت مقرر کی جائے گی۔

شہرِ قائد میں بینک ڈکیتی کے بعد ملزمان دوسرے صوبوں میں فرار ہوجاتے ہیں۔ سروں کی قیمت مقرر کرنے سے دوسرے صوبوں کی پولیس بھی مدد کر سکے گی۔کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاہم 60 سے زائد بینک ڈکیتیوں کے ملزمان نہ پکڑے جاسکے۔

ضلع جنوبی، غربی اور شرقی میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں ہر ماہ بنگلوں میں اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں بینک سے نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار، ڈکیتیوں اور راہزنی کی وارداتیں پولیس کیلئے چیلنج بن گئیں۔

ڈسٹرکٹ ایسٹ میں بھی ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل و غارت جاری ہے۔ ایس ایس پی، ایس آئی یو عارف عزیز نے بینک ڈکیتیوں میں ملوث گروہ کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے ماہر تفتیش کاروں کی مدد سے منصوبہ بندی کر لی جسے سندھ حکومت کی مدد سے عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں:  اکیڈمی میں تعلیم کے نام پر خواتین سے زیادتی،ویڈیوز وائرل

Related Posts