اسلام آباد، نوکریوں سے برطرف کئے گئے سب انجینئرز سراپا احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد، نوکریوں سے برطرف کئے گئے سب انجینئرز سراپا احتجاج
اسلام آباد، نوکریوں سے برطرف کئے گئے سب انجینئرز سراپا احتجاج

اسلام آباد:شہر اقتدارمیں بلوچستان کوئٹہ سے آئے ہوئے ریلوے کے سب انجینئرز سراپا احتجاج ہیں۔

متاثر انجینئرز ارسلان اور حفیظ نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دس سال قبل آغاز حقوق بلوچستان کے تحت ہمیں نوکریاں دی گئیں۔ جس پر منسٹری ریلوے کی طرف سے واضح احکامات ہیں کہ ان لوگوں کو مستقل ملازمت دی جائے۔

لیکن ہمیں اس وقت جان بوجھ کر کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا،ہم نے بلوچستان کے مشکل ترین مقامات دالبندین والٹن جیسے مشکل ترین علاقوں میں ڈیوٹی سر انجام دیں ہر سال ہمارا کنٹریکٹ رینو کیا جاتا اور ہمیں آس دلائی جاتی کہ اپ کو مستقل کیا جائے گا۔

بجائے اس کے کہ ہمیں مستقل کیا جاتا ہمیں نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا ہے اور نئے سب انجینئرز کی بھرتی کے لیے اخبار میں اشتہار دیا جارہا ہے جو کہ ہمارے ساتھ سخت زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگ اب کہیں بھی نوکریاں نہیں کرسکتے کیونکہ ہم تمام افراد اوور ایج ہو چکے ہیں،ایک سب انجینئر کی ٹریننگ پر تقریبا 8لاکھ روپے حکومت کے خرچ ہوتے ہیں تب ایک سب انجینئر بنتا ہے۔یہ خرچہ آج سے دس سال قبل تھا آج اگر ایک سب انجینئر کی ٹریننگ کرائی جائے تو آج کے دور کے مطابق تقریبا پندرہ لاکھ روپے ایک سب انجینئر کی ٹریننگ پر خرچہ آتا ہے۔

منسٹری ریلوے کے واضح احکامات کے باوجود ہمیں ابھی تک مستقل نہیں کیا گیا،یہ سراسر ظلم و زیادتی ہے ہم اپنا حق کے لیے بغیر کبھی بھی اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری نوکریاں بحال کی جائیں اور ہمیں مستقل کیا جائے،ہمارے علاقے میں بہت غربت ہے،نوجوان بے راہ روی کا شکار ہیں، نہ کوئی انڈسٹری ہے،نہ ہی کوئی کاروبار۔

چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی ہمارے علاقے کے ہیں ہم ان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہمارا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ورنہ نہ ہمارا یہ دھرنا اسی طرح جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: سنگین معاشی بحرانوں میں کاروبار،صنعتیں زیادہ تعطیلات کی متحمل نہیں ہوسکتیں، پائما

کیونکہ ہمارے پاس دوسرا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے، ہمارے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ چکی ہے ہمارے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں فیملی ہے ہمارے حال پر رحم کیا جائے اور ہمیں مستقل کیا جائے۔

Related Posts