آرمی چیف کی جرمن وزیر خارجہ سے ملاقات، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آرمی چیف کی جرمن وزیر خارجہ سے ملاقات، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت
آرمی چیف کی جرمن وزیر خارجہ سے ملاقات، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جرمنی کے سرکاری دورے پر برلن پہنچے، جہاں انہوں نے جرمنی کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ عالمی امن و استحکام کا دار و مدار خطے کے دیرینہ تنازعات کے حل میں ہے۔

آئی ایس پی آرکے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سپہ سالار جرمنی کے سرکاری دورے پر برلن پہنچے۔ انہوں نے جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان اور افغانستان کے جرمن خصوصی نمائندے مارکوس پوٹزل بھی موجود تھے۔

آرمی چیف اور جرمن وزیر خارجہ کی ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال سمیت افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور بھی زیر غور آئے۔

آرمی چیف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان جرمنی کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی تنازعات اور چیلنجز کے حل کے لیے بامقصد عالمی حمایت ضروری ہے۔

جرمن وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی،جرمنی کی جانب سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

قبل ازیں آرمی چیف آرمی ہمبرگ میں واقع چیف جرمن کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج پہنچے جہاں کمانڈنٹ نے ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے جرمن کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں طلباء اور فکیلٹی ارکان سے خطاب کیا۔

آرمی چیف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عالمی امن و استحکام کا دار و مدار خطے کے دیرینہ تنازعات کے حل میں ہے، علاقائی تنازعات اور چیلنجز کے حل کے لیے بامقصد عالمی حمایت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: خطے میں استحکام کیلئے پاک ترک تعاون مثبت اثرات مرتب کرے گا:آرمی چیف

آرمی چیف نے پاکستان کی علاقائی اور داخلی سیکیورٹی کے پہلوؤں سمیت درپیش چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔

Related Posts