سیلرز لسٹ میں شمولیت، پاکستانی ایمازون سے کیسے فائدہ اٹھاسکتے ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے پاکستان کو منظورشدہ ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا ہے جو پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے، اب پاکستان سے براہ راست اکاؤنٹ بنا کر اپنی اشیاءبیچی جا سکتی ہیں جس کا ٹیکس حکومت پاکستان کو آئے گا جبکہ اسے قبل برطانیہ یا امریکا سے اکاؤنٹ بنائے جاتے تھے جن سے اشیاءتو فروخت ہو جاتی تھیں لیکن ان کا ٹیکس انہیں ممالک کو جاتا تھا ، ایمازون کا پاکستان کو اپنی لسٹ میں شامل کرنا پاکستان کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے ۔

ایمازون کیا ہے؟
ایمازون اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے، ایک سروے کے مطابق 2021میں ای کامرس مارکٹ میں ایمازون کے شیئرز پچاس فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، اس کے علاوہ پچھلے چھ مہینوں میں امریکی صارفین نے تقریباً ستر فیصد سے زیادہ خریداری ایمازون سے کی ہےجس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ایمازون کی مارکٹ کافی وسیع ہے اور مارکٹ جتنی بڑی ہو، وہ پیسہ کمانے کے وسائل بھی اُتنےہی فراہم کرتی ہے۔

ایمازون پہ ہر سال تقریباً ایک ملین سے زائد تاجر شمولیت اختیار کرتے ہیں-جن کا مقصد اپنی اور اپنے برانڈ کی پہچان بنانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سیلز اور ماہانہ آمدنی میں اضافہ کرنا ہوتا ہے، صارفین کو آیمازون پر اعتماد ہے۔ 89 فیصد خریدارنے اس بات پر متفقہ رائے کا اظہار کیا ہے کہ وہ ای کامرس کی دوسری سائٹوں کے مقابلے میں ایمازون سے مصنوعات خریدنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔

ایمازون سے کمائی کی حد کیا ہے؟
ایمازون سے کمائی کی کوئی حد مقرر نہیں، ایمازون کے ای کامرس کا بزنس سے نہ صرف ٹیکنالوجی کا استعمال جاننے والے بلکہ فیکٹریاں اور انڈسٹری چلنے سے ان پڑھ طبقے کیلئے بھی روزگار کے مواقع میسر آئیں گے تاہم ایمازون سے کمانے کیلئے ایمازون کی اپنی سکلز ہیں ، آپ کو اس چیز پر عبور حاصل کرنا ہے کہ اپنی پراڈکٹ کو ٹاپ رینک پر کیسے لانا ہے ، مثلاً کوئی شخص ایمازون پر کوئی چیز خریدنے کیلئے سرچ کرتا ہے تو اسے ٹاپ پر آپ کی چیز نظر آنی چاہئے ، اگر آپ یہ سکلز سیکھ لیتے ہیں تو آپ بہت اچھا منافع کماسکتے ہیں۔

 کمانے کے طریقے؟
ایمازون سے کمانے کے دو طریقے ہیں، پہلا طریقہ یہ ہے کہ آپ مقامی اور بین الاقوامی تاجروں کو بطور مدد گار خدمات فراہم کرکے ماہانا اچھی آمدن حاصل کرسکتے ہیں،اس کام میں آپ جتنی محنت اور لگن سے کام کو وقت دیں گے، اتنا ہی زیادہ کمائیں گے اور ترقی کے مراحل طے کریں گے۔

ایمازون سے کمائی کا دوسرا طریقہ بطور سرمایہ کار کا ہے۔ یعنی آپ گھر بیٹھے پیسے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں اور ہزاروں ڈالرز کماتے ہیں، بطور سرمایہ کار آپ چاہیں تو ہول سیل میں پیسے لگائیں، چاہیں تو پرائیوٹ لیبل پر کام کریں، منافع کمانے کے مواقع دونوں میں ہی ملتے ہیں۔

پاکستانی برآمدات
ایمازون سیلر لسٹ میں پاکستان کی شمولیت سے برآمدات کو زبردست فروغ ملے گا کیونکہ ایمازون ایک بہت بڑا عالمی ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک ہے جو یورپ، امریکا سمیت دنیا بھر میں کامیابی سے ساتھ خدمات فراہم کررہاہے۔

اس سے قبل پاکستان ایمازون کی سیلر لسٹ میں شامل نہیں تھا جس کی وجہ سے پاکستان سے شپمنٹ براہ راست ایمازون پر نہیں تھیں تاہم حکومت کی کوششوں سے اب براہ راست شپمنٹ ہوسکیں گی اور پاکستانی برآمدکنندگان کو خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے اور وہ باآسانی اپنی منصوعات کو ایمازون کے ذریعے صارفین کو فروخت کرسکیں گے جس سے پاکستان کی تجارت اور برآمدات کو فروغ ملے گا اور معاشی ترقی کی نئی راہیں ہموار ہونگی۔

پاکستان سے سامان کیسے باہر جائیگا؟
ایمازون نے پاکستان کو سیلر لسٹ میں اچانک شامل نہیں کیا بلکہ ایمازون نے 30 سے 40 پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ ایک سال قبل ٹرائل شروع کیا جس کی کامیابی کے بعد ایمیزون نے پاکستان کو سیلر لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے تاہم یہاں اس سوال یہ ہے کہ پاکستان میں کورئیر کا نظام اور لاجسٹک سسٹم کیا اتنا جدید اور موثر ہے کہ ایک چیز یہاں سے جلد امریکا کے خریدار تک پہنچ جائے گی تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایک ایک چیز پاکستان سے براہ راست خریدار تک نہیں جائے گی بلکہ پاکستان سے اکھٹا سامان ایمازون کے ویئرہاؤس میں جائے گا جہاں سے خریداروں کو ایمازون براہ راست ڈیلیور کرے گا۔ اس حوالے سے دنیا بھر میں ایمیزون کے 175 ویئر ہاؤسز ہیں۔

کیا ہر پاکستان اشیاء فروخت کرسکتا ہے ؟
ایمازون پر کاروبار کے خواہشمند افراد یا کمپنیوں کوکو رجسٹریشن کے عمل سے گزرنا ہوگا پھر جو چیز بیچنا چاہتے ہیں اس کی ایمازون کی اپنی شرائط ہیں ان کو پورا کرنا ہو گا کہ مثلا کوئی ایسی چیز جس کو جلد پر استعمال کرنا ہے، یا کھانے کی چیز ہے تو اس کے معیار کے حوالے سے خاص سرٹیفیکیشن وغیرہ مانگی جائے گی تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اچھی کوالٹی کی ہے اوراس حوالے سے پاکستانی بزنس مینوں کی تربیت کی جائے گی۔

روزگار کے مواقع
ایمازون کے بزنس پلیٹ فارم سے پاکستان کی تجارتی سرگرمیاں کافی حد تک بڑھ سکتی ہیں کیونکہ ایمازون پر صرف ٹیکسٹائل نہیں بلکہ ہر قسم کی اشیاء فروخت ہوتی ہیں اور پاکستان کی فروخت کنندہ کے طور پر شمولیت کے نتیجے میں اربوں کی سرمایہ کاری اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے کاروباری نوجوان مرد اور خواتین مارکیٹ میں شامل ہوسکیں گے۔

Related Posts