وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

imran khan chinese PM
وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری

وزیراعظم عمران خان اور چینی ہم منصب لی کی چیانگ کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق چینی قیادت نے پاکستان کی سالمیت، سیکیورٹی اور علاقائی خود مختاری پر یک جہتی کے عزم کا اعادہ کیا جب کہ وزیر اعظم نے چینی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے چین کی تیزی سے ترقی کو سراہا اور اسے چینی قیادت کے ویژن کا نتیجہ قرار دیا، دونوں ممالک نے اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی جہت دینے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے چینی قیادت کو آگاہ کیا۔

 وزیر اعظم عمران خان نے ہانگ کانگ کے معاملے کو چین کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے اور کہا کہ کسی ملک کو دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، وزیراعظم نے بطور مہمان خصوصی ہارٹی کلچر ایکسپو میں بھی شرکت کی۔

چینی وزیراعظم نے گوادر میں سی پیک منصوبوں کیلئے تیز رفتار اقدامات کو سراہا اور پاکستان کے قومی مفاد کے ایشوز کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں سے پاکستان میں اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

 اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کی مضبوط دوستی اور ایک دوسرے کی حمایت خطے میں امن و استحکام کی ضامن ہے جبکہ پاکستانی قیادت نے ون چائنہ پالیسی کی مکمل حمایت کی۔ چینی قیادت نے اپنی سالمیت اور خود مختاری کے تحفظ پر پاکستان سے اظہار یکجہتی کیا۔

عمران خان نے چینی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی اور چین کے 70 ویں قومی دن پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک چین تزویراتی شراکت داری بنیادی مفادات کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ پاک چین شراکت داری خطے میں امن، ترقی اور استحکام کی ضامن ہے۔ سی پیک اقتصادی ترقی اور خطے میں خوشحالی کا سبب ہے۔ چینی وزیراعظم نے گوادر میں سی پیک منصوبوں کیلئے فاسٹ ٹریک اقدامات کو سراہا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر منصوبہ بندی اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی ملاقات میں شریک تھے۔

Related Posts