امریکی سینیٹ کمیٹی کا مقبوضہ کشمیرمیں مواصلات، انٹرنیٹ بحال کرنے کامطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی سینیٹ کمیٹی کا بھارت سےمقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکےخاتمے کامطالبہ
واشنگٹن: امریکی سینیٹ کمیٹی کا فنانس بل میں کی گئی ترمیم میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے خاتمے اور مواصلاتی روابط کی مکمل بحالی کا مطالبہ، مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انسانی بحران پر بھی تشویش کا اظہار۔

واشنگٹن: امریکی سینیٹ کمیٹی کا فنانس بل میں کی گئی ترمیم میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے خاتمے اور مواصلاتی روابط کی مکمل بحالی کا مطالبہ، مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انسانی بحران پر بھی تشویش کا اظہار۔

امریکا میں 2020 کے لیے اسٹیٹ فارن آپریشنز اپروپریشن بل سے منسلک ترمیم سینیٹ اختصاص کمیٹی کے ارکان کے سامنے پیش کی گئی، بل میں مذکورہ ترمیم کو واشنگٹن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

امریکی سینیٹ کمیٹی نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھارت کے ساتھ امریکی تعلقات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انسانی بحران پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مواصلاتی ذرائع بحال سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل طور پر مواصلاتی ذرائع بحال کرنے، لاک ڈاؤن اور کرفیو کے خاتمے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے پر گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

امریکی ریاست میری لینڈ کے ڈیموکریٹ سینیٹر کرس وان ہولین نے یہ ترمیم پیش کی جس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں رواں سال نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ ہوا،ایمنسٹی انٹرنیشنل

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ  میں نفرت انگیزی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور  نفرت انگیز جرائم گزشتہ 3 سال کے مقابلے میں بدترین سطح پر پہنچ گئے۔

Related Posts