کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اغواء اور جبری مذہب تبدیلی کے کیس میں آرزو کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں آرزو کیس کی سماعت کے موقع پر وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے بیرسٹرصلاح الدین عدالت میں پیش ہوئے۔
آرزو کو عدالت میں پیش کیا گیا ،دوران سماعت اس کا کہنا تھا کہ میں نےاسلام قبول کیا ہے، میرانام آرزو فاطمہ ہے جس پرجسٹس کے کے آغا نے آرزوسےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو دستاویزات پیش کی گئیں انکےمطابق آپ کی عمر کم ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے آرزو کی عمرکے تعین کیلئےسیکریٹری داخلہ کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پہلےلڑکی کی عمرکا تعین ہونے دیں پھرباقی معاملات دیکھیں گے۔
مزید پڑھیں:کراچی میں 40 سالہ شخص نے 13 سالہ مسیحی بچی کو اغواء کرلیا، جبری شادی کا انکشاف
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ لڑکی نے اوپن کورٹ میں کہا ہے جو بھی کہا ہے، 9 نومبر کو آرزو کی عمر کے تعین سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے ۔