واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر پر پانی چوری کا الزام، سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر پر پانی چوری کرنے کا الزام لگ گیا، واٹر ٹینکر مالکان ایسوسی ایشن کے صدر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صدر کراچی واٹر ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن سردار عبدالحمید نے حکومتِ سندھ سمیت واٹر بورڈ اور پولیس کے 18 افسران کو ایم ڈی واٹر بورڈ کی طرف سے پانی چوری سے نہ روکنے پر درخواست میں فریق بنایا ہے۔

مدعی سردار عبدالحمید کے مطابق کراچی واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹس پر 3 ہزار گیلن سے زائد گنجائش کے واٹر ٹینکرز کو پانی کی فراہمی غیر قانونی ہے، اس کے باوجود ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرپرستی میں 10 ہزار گیلن تک پانی بھرنے کی اجازت دی گئی۔

درخواست گزار کے مطابق واٹر بورڈ کے نیپا، فیوچر کالونی اور سخی حسن سمیت 6 ہائڈرنٹس پر ہیوی ٹینکرز بھرنے کی غیر قانونی اجازت ہے جبکہ پانی چوری ایک سنگین جرم ہے اور شہریوں کے حصے کا پانی چوری کرکے فروخت کیا جارہا ہے۔

سردار عبدالحمید کے مطابق چوری کیا گیا پانی بڑی بڑی صنعتوں، رہائشی فلیٹس اور ڈیفنس میں فروخت کرکے لاکھوں روپے کی غیر قانونی آمدنی ایم ڈی واٹر بورڈ اور بورڈ افسران حاصل کرتے ہیں جبکہ پانی چوری سے کراچی میں پانی کا بحران جاری ہے۔

واٹر ٹینکر اونرز  کے صدر نے درخواست میں کہا کہ ہمارے کاروبار پر بھی پانی چوری سے شدید منفی اثرات پڑتے ہیں۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے ہماری متعدد درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جس سے پانی چوری میں ملوث ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہاکی پلیئر رشید جونیئر کی وفات نے سوگوار کردیا۔اسد عمر