خاتون نے اغواء کی گئی مسیحی بچی کو شادی شدہ کہنے پر مرتضیٰ وہاب کی کلاس لے لی

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خاتون نے اغواء کی گئی مسیحی بچی کو شادی شدہ کہنے پر مرتضیٰ وہاب کی کلاس لے لی
خاتون نے اغواء کی گئی مسیحی بچی کو شادی شدہ کہنے پر مرتضیٰ وہاب کی کلاس لے لی

کراچی: ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اغواء کی گئی بچی کو شادی شدہ کہا جس پر نیو یارک ٹائمز کی لکھاری خاتون نے ان کی کلاس لے لی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں  ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس نے اغواء کی ایف آئی آر درج کی اور مجرموں کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

پیغام میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بد قسمتی سے وہ (میسحی بچی) عدالت چلی گئی تھی جس پر عدالت نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت پولیس کو گرفتاری سے اور نئی شادی شدہ خاتونِ خانہ کی حفاظت سے روکا گیا۔

مرتضیٰ وہاب کے پیغام پر ردِ عمل دیتے ہوئے بینا شاہ نامی خاتون کالم نگار نے نئی شادی شدہ خاتونِ خانہ کے لفظ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ یہ نہیں کہنا چاہتے کہ وہ ایک نابالغ بچی ہے جسے اغواء کیا گیا اور جنسی ہراسگی یا زیادتی کا نشانہ بنایا گیا؟

خاتون کالم نگار نے کہا کہ عدالت نے ایسا کیوں کیا؟ اور کیسے 13 سالہ بچی اپنی مرضی سے شادی پر رضامند ہوسکتی ہے؟ کیا بچوں کی شادی کو روکنے کا کوئی قانون (سندھ چائلڈ میرج رسٹرینٹ ایکٹ) موجود نہیں ہے؟

یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی میں 13 سالہ مسیحی بچی آرزو راجہ کے اغواء اور جبری مذہب تبدیل کروائے جانے کے خلاف یونائیٹڈ کونسل آف چرچز کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

مظاہرے میں مسیحی کمیونٹی کے مذہبی رہنماؤں سمیت مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد نے شرکت کی، مظاہرین سے  یونائیٹڈ کونسل چرچز آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری پاسٹر سیمسن سہیل نے خطاب کیا۔ 

مزید پڑھیں: 13 سالہ مسیحی بچی کے اغواء کیخلاف مسیحی برادری کا احتجاج

Related Posts