سندھ کی 9 یونیوسٹیوں میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی سیٹیں بڑھانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

CM murad slams federal government's policies

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کا اجلاس ،مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈ علم الدین بلو شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں پبلک سیکٹر میں کل 25 یونیورسٹیاں ہیں، ان 25 یونیورسٹیوں میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی 162 سیٹیں مختص ہیں ۔

اجلاس میں سندھ کی 9 یونیوسٹیوں میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی 58 سیٹیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا،باقی 16 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں سیٹیں بڑھانے کیلئے پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی سے اجازت لی جائے گی۔

جن یونیورسٹیوں میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی سیٹیں بڑھائی گئی ہیں وہ یہ ہیں،سندھ یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 4 اور گلگت بلتستان کی 7 مزید سیٹیں بڑھائی گئیں،این ای ڈی یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 2 اور گلگت بلتستان کی 2 مزید سیٹیں بڑھائی گئیں۔

ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 3 اور گلگت بلتستان کی 3 ،مہران یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 3 اور گلگت بلتستان کی 2 مزید سیٹوں کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈاؤ انجینئرنگ یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 3 اور گلگت بلتستان کی 3 مزید سیٹیں بڑھائی گئیں۔

پیپلز یونیورسٹی میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ایک ایک مزید سیٹوں کا اضافہ جبکہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مزید 2-2 سیٹوں اضافہ کیاجائیگا۔

زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام میں گلگت بلتستان کی مزید 4 سیٹیں بڑھائی گئیں،کراچی یونیورسٹی میں آزاد کشمیر کی 8 اور گلگت بلتستاں کی مزید 8 سیٹوں کا اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:جماعت اسلامی کاملک بھر میں تعظیم رسول ﷺریلیاں نکالنے کا اعلان

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے طلبہ کی سیٹیں بڑھانےکے فیصلے پر گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بچوں کو تعلیم کے شعبے میں فائدہ ہوگا۔

Related Posts