پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز، جیت کس کی ہوگی؟

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز، جیت کس کی ہوگی؟
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز، جیت کس کی ہوگی؟

تھا جس کا انتظار، وہ شہکار آگیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز کا شائقین بے صبری سے انتظار کر رہے تھے جس کا شیڈول آج جاری کردیا گیا ہے۔ 

یہاں ایک ہی سوال دو بار پوچھنا مقصود ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز میں پاکستان جیتے گا یا نیوزی لینڈ اور ٹیسٹ سیریز میں جیت کس کے مقدر میں آئے گی؟

آئیے دسمبر میں شروع ہونے والی پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہیں اور دونوں ٹیموں کی گزشتہ کارکردگی سامنے رکھتے ہوئے اِس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

شیڈول کیا ہے؟

نیوزی لینڈ کی طرف سے جاری کردہ کرکٹ سیریز کے شیڈول کے مطابق ٹی ٹوئنٹی سیریز رواں برس کے آخری مہینے میں شروع ہوگی جس کا پہلا میچ 18 دسمبر کو نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں کھیلا جائے گا۔

دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ 20 دسمبر کو جبکہ تیسرا 22 دسمبر کو بالترتیب ہملٹنن اور نیپئر میں ہوگا۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد ٹیسٹ میچز کی سیریز 26 دسمبر سے نیوزی لینڈ کے شہر تاورنگا سے شروع ہوگی۔

تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز پاکستانی ناظرین دن 12 بجے سے دیکھ سکیں گے جبکہ ٹیسٹ میچز کیلئے شائقین کو صبح 4 بجے جاگنا ہوگا جو 5، 5 روز کے طویل فارمیٹ پر کھیلے جائیں گے۔

قومی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کیلئے 23 نومبر کو ہی روانہ ہو جائے گی جہاں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے اقدامات شروع ہوں گے۔ ٹیم کو 3 روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ 

نئی کرکٹ سیریز کا تفصیلی جائزہ

سب سے پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں ایڈن پارک کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا جو نیوزی لینڈ کے وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا تاہم پاکستانی شائقین دن 12 بجے سے ہی میچ دیکھ سکیں گے۔

دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ ہملٹن شہر کے سیڈن پارک گراؤنڈ میں ہوگا جبکہ تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچ مک لین پارک ، نیپیئر میں کھیلا جائے گا۔ تینوں میچز کا وقت ایک ہی رکھا گیا ہے۔

ٹیسٹ سیریز کی بات کی جائے تو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ بے اوول کے میدان میں ماؤنٹ منگونوئی میں 26 سے 30 دسمبر تک کھیلا جائے گا۔ دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 سے 7 جنوری 2021ء کو کھیلا جائے گا۔ 

کون کس سے بہتر؟ تاریخ کیا کہتی ہے؟

بلاشبہ کرکٹ کے شوقین ایک پاکستانی شہری کیلئے تو پاکستانی ٹیم ہی سب سے بہتر ہوگی، تاہم سرحدوں سے بالا تر ہو کر ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ اب تک پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ میچز کے نتائج کے اعتبار سے کس ملک کا پلڑا کس پر بھاری رہا؟

تاریخ یہ کہتی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے مختصر فارمیٹ میں پاکستان کا پلڑا نیوزی لینڈ پر بھاری رہا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 2007ء سے لے کر 2018ء تک 12 سال تک کل 21 میچز کھیلے گئے جن میں سے 13 پاکستان نے جیتے جبکہ 8 میچز کی جیت نیوزی لینڈ کے نام رہی۔

اگر ٹیسٹ کرکٹ کی بات کی جائے تو یہاں بھی ایک حیران کن تاریخ ہمارے سامنے ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کل 58 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے جن میں سے 25 پاکستان نے جیتے جبکہ 12 نیوزی لینڈ نے اور 21 میچز ایسے تھے جن کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔

اِس لیے دسمبر سے شروع ہونے والی پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز کیلئے بھی پاکستانی ٹیم پر عزم ہے۔قوی امید یہ ہے کہ خدانخواستہ اگر کوئی بڑا مسئلہ درپیش نہ ہوا تو  پاکستان کا پلڑا بھاری رہے گا۔ 

پوائنٹس ٹیبل کی صورتحال

ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر آج نیوزی لینڈ کی ٹیم چوتھے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا 5واں نمبر ہے جس کی وجہ دونوں ٹیموں کے درمیان 14 پوائنٹس کا فرق ہے۔

رواں برس دسمبر میں کھیلی جانے والی سیریز میں زیادہ سے زیادہ 120 پوائنٹس موجود ہیں جو کسی بھی ٹیم کیلئے حصول کی آخری حد قرار دئیے جاسکتے ہیں۔ یہاں 360 پوائنٹس کے ساتھ بھارت پہلے، 296 پوائنٹس کے ساتھ آسٹریلیا دوسرے اور 292 پوائنٹس کے ساتھ انگلینڈ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

عالمی رینکنگ میں ٹی ٹوئنٹی کے لحاظ سے نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان کل 19 پوائنٹس کا فرق موجود ہے۔ یہاں پاکستان کا چوتھا اور نیوزی لینڈ کا چھٹا نمبر موجود ہے جسے بہتر بنانے کیلئے نیوزی لینڈ کی ٹیم ایڑی چوٹی کا زور لگا دے گی۔

رینکنگ میں پہلا ملک آسٹریلیا ہے جس کے پاس 275 پوائنٹس ہیں، 271 پوائنٹس کے ساتھ انگلینڈ دوسرے اور 266 پوائٹس کے ساتھ بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ دونوں اپنی اپنی عالمی رینکنگز بہتر بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ 

ماہرانہ رائے 

پاکستان کرکٹ بورڈ میں انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر ذاکر خان کی ماہرانہ رائے یہ کہتی ہے کہ دورۂ نیوزی لینڈ کے دوران پاکستان نے ہمیشہ بہتر کارکردگی دِکھائی جبکہ میزبان ملک کی طرف سے قومی ٹیم کو  کرکٹ کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی۔

ذاکر خان کے مطابق نیوزی لینڈ میں سپورٹ کرنے والے شائقین موجود ہوں گے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ (بورڈ) کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ڈائٹ نے کہا کہ ہم پاکستانی کرکٹ ٹیم کے میزبان بن کر ہمیشہ خوشی محسوس کرتے ہیں۔

چیف ایگزیکٹو نیوزی لینڈ کرکٹ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک میں شائقینِ کرکٹ پاک نیوزی لینڈ سیریز کے منتظر ہوں گے۔ پاکستانی ٹیم کے نیوزی لینڈ کے دورے 1965ء سے جاری ہیں۔ امید ہے کہ پاکستان کے  اسکواڈ میں باصلاحیت اور قابل کھلاڑی شامل ہوں گے۔ 

امیدیں اور جیت ہار کا فلسفہ

امید یہ کہتی ہے کہ پاکستانی ٹیم ہی نیوزی لینڈ سے جیتے گی اور پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن مستحکم کرے گی، تاہم جیت ہار کا فلسفہ اپنی جگہ اہم ہے۔

فلسفہ یہ کہتا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم دنیا کی وہ ٹیم ہے جس سے کوئی بھی توقع کی جاسکتی ہے، دوسری جانب نیوزی لینڈ بھی کوئی کمزور ٹیم نہیں ہے۔

ہار جیت کھیل کا حصہ ہے جسے کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہئے، پاکستانی ٹیم اگر بھرپور جوش و جذبے اور بہتر حکمتِ عملی کے ساتھ کھیلی تو ضرور کامیاب لوٹے گی۔ 

Related Posts