کراچی میں بلدیاتی نظام کی مدت آج ختم ہو گئی جس کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کی میئرشپ کا بھی اختتام ہوا تاہم ایڈمنسٹریٹر کراچی کی تعیناتی تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی و وفاقی حکومت کی 5 سالہ مدت کے مقابلے میں بلدیاتی نظام کی مدت 4 سال ہوتی ہے جس کے اختتام کے باوجود ایڈمنسٹریٹر کراچی کے منصب پر کسی کو فائز نہ کیا جاسکا۔
میئر کراچی وسیم اختر کی سربراہی میں بلدیاتی نظام حوصلہ افزاء نتائج دینے سے قاصر رہا، عدالتی احکامات پر میئر کراچی وسیم اختر نے شہرِ قائد میں ناجائز تجاوزات کے انہدام کاجو سلسلہ شروع کیا، سابقہ میئرز نہ کرسکے۔
آج سے ٹھیک 4 سال قبل 31 اگست 2016ء کو میئر کراچی کا حلف اٹھانے والے میئر کراچی حلف برداری کے وقت سنٹرل جیل میں اسیر تھے جہاں سے آ کر انہوں نے حلف لیا۔
سندھ حکومت اور میئر کراچی وسیم اختر کے درمیان اختیارات کی جنگ جاری رہی، وفاق نے بھی شہرِ قائد کے معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کی، تاہم شہریوں کے مسائل جوں کے توں رہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ میں 3 کروڑ عوام کا مینڈیٹ لے کر آیا ہوں، وزیرِاعلی سندھ سے زیادہ مینڈیٹ میرے پاس ہے، 4 سال سے رو رہا ہوں، مگر کوئی میری بات نہیں سنتا۔
بلدیہ عظمی میں رواں ہفتے الوداعی پریس کانفرنس کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ شہریوں کے مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔کراچی کے شہریوں کے سہارے قدم بہ قدم آگے بڑھتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی الوداعی پریس کانفرنس کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے