آنجہانی امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی زندگی سے منسلک کچھ دلچسپ حقائق

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آنجہانی امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی زندگی سے منسلک کچھ دلچسپ حقائق
آنجہانی امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی زندگی سے منسلک کچھ دلچسپ حقائق

بلا شبہ مذہبی عقائد اور اصول و ضوابط کچھ اور کہتے ہیں لیکن انسان کا تعلق زندگی کے کسی بھی شعبے سے ہو، اس کی محنت، اپنے پیشے سے وفاداری اور عوام الناس میں پذیرائی کو ہی اہلِ دنیا اس کی اصل کامیابی قرار دیتے ہیں۔

آج سے ٹھیک 11 برس پہلے امریکی گلوکار مائیکل جیکسن حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث اِس فانی دنیا سے کوچ کر گئے، لیکن  شہرت، مداحوں سے جذباتی تعلق اور عالمی ریکارڈز کے باعث مائیکل جیکسن کو آج بھی یاد کیا جارہا ہے۔

آپ کا تعلق زندگی کے کسی بھی شعبے سے ہو، آنجہانی امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی زندگی سے جڑے ہوئے کچھ حقائق ضرور آپ کی دلچسپی کا باعث بنیں گے جنہیں ہم یہاں بیان کر رہے ہیں۔

انوکھی خواہشات

اپنے حیرت انگیز طرزِ عمل کے ساتھ ساتھ امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی خواہشات بھی ان کی عجیب و غریب شخصیت کی طرح انوکھی تھیں۔ مثال کے طور پر یہ خواہش کہ میں کسی طرح اسپائیڈر مین بن جاؤں۔

سن 90ء کی دہائی میں جب مارول کامکس کمپنی دیوالیہ ہونے لگی تو مائیکل جیکسن نے کوشش کی کہ اسپائیڈر مین کا مرکزی کردار ادا کریں، تاہم یہ نہ ہوسکا اور ٹوبی میگوائر کو پیٹر پارکر کا رول مل گیا۔

اسی طرح مائیکل جیکسن نے ماروِل سپر ہیرو بننے کی کوشش جاری رکھتے ہوئے ایکس مین فرانچائز کے اعلان کے بعد کوشش کی کہ چارلززیوئیر عرف پروفیسر ایکس بن جائیں لیکن ڈائریکٹر نے ان کی خواہش پوری نہ ہونے دی۔

کاسٹنگ ڈائریکٹر کا خیال مائیکل جیکسن سے کافی مختلف نکلا اور انہوں نے یہ رول مائیکل کو دینے کی بجائے پیٹرک اسٹیورٹ کو دے دیا۔ اِس طرح مائیکل جیکسن کی یہ خواہش بھی ادھوری رہ گئی۔

گورا بننے کا شوق

ایک اور انوکھی خواہش جو شاید زیادہ انوکھی نہ سمجھی جائے وہ یہ تھی کہ مائیکل جیکسن سیاہ فام نہیں رہنا چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے سرجری بھی کرائی جبکہ ایم ٹی وی پر میوزک ویڈیو کے ساتھ آنے والے وہ پہلے سیاہ فام تھے۔

مائیکل جیکسن کے اندر سفید فام بننے کی خواہش میڈیا سمیت متعدد شعبہ جات میں امریکی گوروں کی طرف سے نفرت کے اظہار کے باعث پیدا ہوئی۔ ٹی وی کے ساتھ ساتھ ریڈیو چینلز بھی سیاہ فام شخص کی ویڈیوز چلانے سے انکار کردیتے تھے۔

یہ تکلیف دہ حقیقت کسی نہ کسی طرح بچپن سے ہی مائیکل جیکسن کو پریشان کرتی رہی کہ سیاہ فام ہو کر وہ کوئی اہم مقام حاصل کرنے میں شاید ناکام رہ جائے، اس لیے اس نے سرجری کروا لی۔

ریڈیو اسٹیشنز نے مائیکل جیکسن کا بیٹ نامی گانا صرف اِس لیے چلایا کیونکہ وین ہیلن نامی گٹارسٹ ٹریک کے اندر پل کر رہا تھا جو ایک سفید فام تھا جبکہ وین ہیلن نے اِس گانے کیلئے کوئی معاوضہ نہیں لیا۔ 

جانوروں سے محبت

مائیکل جیکسن کو جانوروں سے بے حد لگاؤ تھا۔ انہیں سب سے عزیز ببلز نامی چیمپینزی تھا جوبندروں کی سب سے عقلمند نوع سمجھی جاتی ہے۔ مائیکل جیکسن میڈیا کے سامنے اور عوام کے سامنے متعدد بار اس بندر کے ہمراہ نظر آئے۔

حد یہ ہے کہ مائیکل جیکسن نے ببلز کو مون واک بھی سکھائی تھی تاہم مائیکل جیکسن ساری زندگی ببلز نامی بندر کو اپنے ساتھ نہ رکھ سکے کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ اس کا رویہ جارحانہ ہوتا جارہا تھا اورخدشہ تھا کہ وہ مائیکل جیکسن کو کہیں زخمی نہ کردے۔ 

مون واک کا مائیکل جیکسن سے تعلق

چاند پر چہل قدمی یا مون واک کے نام سے مشہور ہونے والا مائیکل جیکسن کا رقص بے حد مشہور ہوا تاہم حقیقت یہ ہے کہ یہ خود مائیکل جیکسن کی ایجاد نہیں تھی، اس کے باوجود جب مون واک کی بات کی جائے تو ہمارے ذہن میں سب سے پہلا نام مائیکل جیکسن کا ہی آتا ہے۔

دراصل مون واک کو مائیکل جیکسن نے نہ صرف یہ کہ ایجاد نہیں کیا بلکہ انہوں نے یہ مون واک ایسے جوتوں کے ساتھ کی جو مون واک کو تقویت دینے کیلئے خصوصی مہارت کے ساتھ بنائے گئے تھے۔

ایوارڈز اور اعزازات

امریکی گلوکار مائیکل جیکسن نے مجموعی طور پر 23 گنیز بک ورلڈ ریکارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں۔ انہیں 40 بل بورڈ ایوارڈز، 13 گرامیز اور 26 امریکی میوزک ایوارڈز ملے جو کسی بھی زندہ یا مردہ گلوکار کے نام سب سے زیادہ ریکارڈز اور اعزازات کہے جاسکتے ہیں۔

گلوکار مائیکل جیکسن کی حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث وفات کے بعد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو ان کے نام ایک نئی کیٹگری کرنا پڑی جسے کسی بھی مردہ فنکار کی سب سے زیادہ شہرت کی کیٹگری کہا جاسکتا ہے جس میں مائیکل جیکسن کا نام سرِ فہرست ہے۔

شاید کم ہی لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ برٹنی اسپیئرز نامی امریکی گلوکارہ اور اداکارہ مائیکل جیکسن سے بے حد متاثر رہی اور وہ تھرلر نامی مائیکل جیکسن کی ایک میوزک ویڈیو کی بڑی دیوانی تھی جس کے کچھ انداز اس نے جادوگرنی نامی ویڈیو میں استعمال بھی کیے۔

وفات

موسیقی کی دنیا میں مائیکل جیکسن کی وفات ایک عظیم ترین سانحہ قرار پائی کیونکہ 25 جون 2009ء کو جب مائیکل جیکسن حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث اچانک انتقال کرگئے تو امریکا میں مداحوں کا ایک سیلاب امڈ آیا۔

جس دن مائیکل جیکسن کی وفات ہوئی تو وکی پیڈیا، ٹوئٹر اور اے او ایل سمیت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند ہو گئے کیونکہ 3 بج کر 15 منٹ تک مداحوں نے مائیکل جیکسن کے بارے میں سوالات کرکرکے انہیں کریش کردیا۔

حقیقت یہ ہے کہ مائیکل جیکسن کو آپ اچھا انسان سمجھیں یا برا، وہ ایک دلچسپ اور منفرد انسان کے ساتھ ساتھ تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال موسیقار اور گلوکار کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ 

Related Posts