ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کاکہنا ہے کہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن اگرامریکایاسعودی عرب کی جانب سے حملہ کیاگیاتوایران اپنے دفاع میں ایک پل کی دیرنہیں لگائے گااوربھرپورجنگ شروع ہوجائےگی۔
ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کااپنے بیان میں کہناتھا کہ ایران کسی بھی عسکری تنازع میں نہیں الجھنا چاہتا تاہم اگر امریکا یا سعودی عرب کی جانب سے کوئی بھی حملہ کیا گیا تو اپنے دفاع کےلئے پلک جھپکنے سے بھی پہلے کارروائی کریں گے اور یہ کھلی جنگ ہوگی۔
جوادظریف کاکہنا تھا کہ امریکا کے ایران پر الزامات امریکی صدر کو جنگ میں جھونکنے کی کوشش ہیں۔ وہ ایسا ماحول بنارہے ہیں، اب وہ سعودیہ پر حملوں کی ذمہ داری ایران پر ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مقاصد حاصل کرسکیں، یہی وجہ ہے کہ میں اسے جنگی جنون کہتا ہوں کیوں کہ یہ جھوٹ اور دھوکہ دہی پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔
ڈرون حملوں کی ذمہ داری یمن میں حکومت اور عرب عسکری اتحاد کے خلاف برسرپیکار حوثی باغیوں نے قبول کی تھی تاہم امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہناتھا کہ حملے ایران سے کیے گئے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےبھی اس ضمن میں سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے امریکی وزیر خزانہ کو ایران پر پابندیاں مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔