قومی پارلیمانی کانفرنس برائے کشمیر کےاعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام، حکومت اور پارلیمان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹا کر پرتشدد کارروائیاں بند کرے اور مواصلاتی ذرائع پر پابندیاں ختم کرے ۔
اسلام آباد میں ہونے والی قومی پارلیمانی کانفرنس برائے کشمیرکا اعلامیہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیش کیا جس میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کا ہر شہری بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے ، کانفرنس سے مسئلہ کشمیر سے متعلق قومی لائحہ عمل مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔
اعلامیے میں اقوام متحدہ پرزوردیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں حقائق معلوم کرانے کیلئے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو علاقے میں جانے کی اجازت دینے کیلئے بھارت پردباؤڈالے اور بھارت مقبوضہ جموں و کشمیرمیں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری طور پر روکے۔
یہ بھی پڑھیں: نریندرمودی نےبھارت میں نسل پرستی کی آگ لگائی ،صدرڈاکٹر عارف علوی
اعلامیے میں بھارت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دے جس کا وعدہ ان سے اقوام متحدہ نے کیا ہے ، بھارتی غیرقانونی یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی کیخلاف ورزی ہیں،80لاکھ کشمیریوں کو مسلسل کرفیو میں رکھ کر بنیادی انسانی حقوق سلب کیے گئے ہیں۔
اعلامیے میں تمام ممالک پرزوردیا گیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پرجاری بھارتی مظالم کی اصل صورتحال معلوم کرانے کیلئے اپنے پارلیمانی وفود کوعلاقے میں بھیج دیں جبکہ آزاد کشمیر سے متعلق اشتعال انگیزی اور بھارتی دھمکیوں سے علاقائی امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں، عالمی پارلیمان بھارت کے غیرقانونی اقدامات کا نوٹس لیں۔