وزیراعظم عمران خان سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی اہم ملاقات ہوئی جس میں ملک کی معاشی صورتحال اور دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور دیگر حکام بھی موجود تھےجبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ وسینٹرل ایشیاء جیہاد آزور کررہے تھے، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل تھے۔
ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیاجبکہ وزیراعظم نے حکومت کے معاشی اصلاحات کےلیےکیےگئے اقدامات سے وفد کو آگاہ کیا۔
اس سےقبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے بھی آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی تھی جس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی استحکام کے لیےاٹھائےگئے اقدامات پر بریفنگ دی۔
آئی ایم ایف وفد کو بتایا گیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، موجودہ سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 1000 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے، سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کےلئے نجکاری کا عمل تیز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے نجکاری کا عمل تیز کیا جائے گاجبکہ نجکاری کی ایکٹو لسٹ میں مزید 10 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔