کرونا وائرس کو روکنے کے لئے لاکھوں روپے مالیت کے سینیٹائزر گیٹ ناکارہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے بنائے گئے سینیٹائزر گیٹ ناکارہ ہوگئے
کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے بنائے گئے سینیٹائزر گیٹ ناکارہ ہوگئے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف سرکاری اداروں میں اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں بنائے گئے لاکھوں روپے مالیت کے سینیٹائزر گیٹ ناکارہ ہو چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی انتظامیہ کے دفاتر کے داخلی، مرکزی اور خارجی راستوں پر بنائے گئے مخصوص گیٹ فوٹو سیشنز کی نذر ہوگئے۔یہ گیٹس افتتاح کے 2 دن بعد ہی غیر فعال ہو چکے ہیں۔

 ذرائع کے مطابق جراثیم کش اسپرے کی جگہ غیر معیاری اسپرے کے چھڑکاؤ پر اسلام آباد کے شہریوں نے شکایت کی۔ اسلام آباد انتظامیہ نے جراثیم کش اسپرے کی تبدیلی کے بجائے لاکھوں روپے مالیت کے گیٹ غیر فعال کر دیے۔

دوسری جانب سبزی منڈی میں نصب دونوں گیٹ ناکارہ ہو گئے۔اسلام آباد انتظامیہ ایف ٹین سیکٹر کی مسجد میں جراثیم کش گیٹ کی تنصیب پر بھی شہریوں اور نمازیوں کے ساتھ ہاتھ کرگئی۔

ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے اپنے گھروں کے قریب مختلف مساجد میں سینیٹائزر گیٹس نصب کروا کر فوٹوسیشن کرایا جس میں عوام کے ٹیکسوں کو بے دریغ استعمال کیا گیا۔

ایک گیٹ کی قیمت ہزاروں روپے میں ہے لیکن انتظامیہ نے فی گیٹ لاکھوں کے حساب سے بنوا کر نصب کیے اورتمام گیٹ چند گھنٹے کام کرنے کے بعد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے۔

انتظامیہ نے گیٹس کے نام پر مخیر حضرات سے بھی کروڑوں روپے لیے جبکہ چند گیٹ بنوا کر باقی ساری رقم ڈکار لی گئی جبکہ بیرونِ ملک سے آئے ہوئے مسافروں سے ٹیسٹ کے نام پر وصولیاں جاری ہیں۔

 فی ٹیسٹ 8ہزار روپے وصولی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ڈی سی اور دیگر متعلقہ اہلکاروں نے اپنے آپ کو قرنطینہ کیا ہوا ہے کہ کہیں ان کو کورونا کی وباء نہ لگ جائے۔

گھروں سے احکامات جاری کیے جاتے ہیں اور نوٹیفکیشن نکالنے کے حکم صادر کیے جاتے ہیں جبکہ شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔شہریوں نے اس تمام معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Related Posts