سندھ میں مسیحائی کی جگہ کورونا وائرس کے نام پر موت کا رقص جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں مسیحائی کی جگہ کورونا وائرس کے نام پر موت کا رقص جاری
سندھ میں مسیحائی کی جگہ کورونا وائرس کے نام پر موت کا رقص جاری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ حکومت کی سرپرستی میں کورونا وائرس کے نام پر موت کا کھیل جاری ہے جبکہ  کئی نجی و سرکاری اسپتال مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو کورونا وائرس کا مریض ثابت کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق بعض اسپتالوں سے انتقال کر جانے والوں کی میتیں واپس کرنے پر بھی بھاری رقومات طلب کی گئیں۔  کئی اسپتالوں سے یہ پیش کش کرنے کی بھی اطلاعات ہیں کہ اپنے مرحوم کی میت ہمیں دے دیں، ہم کورونا ایس او پیز کے تحت تدفین کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اپنی میتیں کورونا کے نام پر دینے والوں کو1 سے 3 لاکھ روپے معاوضہ دیاجاتا ہے۔ سندھ میں جاری کورونا ڈرامے کے ڈراپ سین کا وقت قریب آرہا ہے۔ضیاء الدین ہسپتال میں زیر علاج کورونا وائرس کی متاثرہ خاتون کی رپورٹ منفی آنے کے باوجود ان کا زبردستی علاج کیا گیا۔

اس حوالے سےمرحومہ کے شوہر ادریس نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  کہ مظلوم مریضہ کورونا کے ٹیسٹ 2 مرتبہ منفی آنے کے باوجود زبردستی کے علاج سے جاں بحق ہوئیں۔بے بس شوہر نے رندھائی ہوئی آواز میں بتایا کہ میری بیوی تعلیم یافتہ اور سمجھدار عورت تھی۔

ادریس نے کہا کہ میری بیوی کو کورونا وائرس کے نام پر قتل کیا گیا۔ تمام ٹھوس ثبوت موجود ہیں، کہیں سنوائی نہیں ہورہی۔ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر بھی کورونا وائرس بنانے کی فیکٹریاں بنے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کی ایک ذمہ دار کی جانب سے مقتولہ کے شوہر کو کی جانے والی فون کال میں قتل کا پول کھل گیا۔جب ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کے دفتر سے عشرت نامی خاتون کو فون کال کی گئی تاہم عشرت کے شوہر ادریس نے ڈپٹی کمشنر آفس سے آنے والی کال اٹھا کر بات کی۔

، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کے دفتر سے آنے والی کال پر خاتون آفیشل موجود تھیں جس  کا مقصدمریضہ کی خیر خیریت دریافت کرنا تھا۔جب اس کے شوہر نے انکشاف کیا کہ میری بیوی کا قتل کیا گیا ہے تو وہ خاتون بھی حیران رہ گئیں۔

شوہر کا کہنا ہے اس کے پاس تمام رپورٹس کی کاپی موجود ہے۔ڈاکٹرز نے زبردستی علاج سے ہونے والی موت کو کورونا کے کھاتے میں ڈال کر ایس او پیز پر عمل کرلیا۔  کورونا کی آڑ میں عوام کا قتل کیا جارہا ہے جس پر کراچی کے شہریوں میں اسپتالوں کا خوف بیٹھ گیا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے۔سپریم کورٹ  اور عسکری اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ حکومت اور ڈاکٹروں کی ملی بھگت سے ہونے والی اموات کو روکا جائے جسے کورونا وائرس سے منسوب کیا جارہا ہے۔ 

Related Posts