واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں تیل کے کنووں پر حوثی باغیوں کی طرف سے ڈرون حملوں کے بعد امریکا میں تیل کے محفوظ ذخائر کے استعمال کی اجازت دے دی ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب پر حملے سے تیل کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔ اس لیے میں نے ضرورت پڑنے پر اسٹرٹیجک پیٹرولیم ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ایس او ایس مشن وفد آج معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچے گا
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اجازت میں نے اس لیے دی ہے کہ منڈیوں میں تیل کی مناسب مقدار مہیا کی جائے اور کوئی کمی نہ آئے۔ میں نے تمام متعلقہ ایجنسیوں کو بھی اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔
….sufficient to keep the markets well-supplied. I have also informed all appropriate agencies to expedite approvals of the oil pipelines currently in the permitting process in Texas and various other States.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 15, 2019
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹیکساس اور دیگر ریاستوں میں تیل کی پائپ لائن کی منظوری کا معاملہ جلد نمٹانے کی ہدایت کردی ہے جبکہ امریکی تیل کے ذخائر ایمرجنسی کی صورت میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی ماہرین معاشیات کے مطابق سعودی شہر بقیق میں ہونے والے ڈرون حملوں سےتیل کی یومیہ پیداوار میں تقریباً 57 لاکھ بیرل فی یومیہ کی کمی واقع ہونے کے باعث دُنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ تیل سعودی عرب پیدا کرتا ہے، تاہم حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کے باعث تیل کے بھاری نقصان سے دنیا بھر میں تیل کی فراہمی میں تقریباً 5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ تیل کی مقدار میں کمی کی وجہ سے طلب اور رسد کا فرق تیل کی قیمتوں میں واضح فرق پیدا کر دے گا اور تیل کی قیمتیں جلد ہی بڑھ جائیں گی۔امریکی خام تیل کی قیمت میں پہلے ہی 10.68 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور یورپی آئل مارکیٹوں میں برینٹ خام تیل 11.77 فیصد مہنگا ہوگیا ہے۔ تیل کی عالمی منڈی میں امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 60.71 ڈالر اور برینٹ کروڈ 67.31 ڈالر فی بیرل ہوچکا ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ بین الاقوامی مارکیٹ پر براہِ راست اثر انداز ہوگا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں تیل کے بھاری نقصان سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ماہرین معاشیات