سعودی عرب پر ڈرون حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم اقدام

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب پر ڈرون حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم اقدام
سعودی عرب پر ڈرون حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم اقدام

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں تیل کے کنووں پر حوثی باغیوں کی طرف سے ڈرون حملوں کے بعد امریکا میں تیل کے محفوظ ذخائر کے استعمال کی اجازت دے دی ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب پر حملے سے تیل کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔ اس لیے میں نے ضرورت پڑنے پر اسٹرٹیجک پیٹرولیم ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ایس او ایس مشن وفد آج معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچے گا

صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اجازت میں نے اس لیے دی ہے کہ منڈیوں میں تیل کی مناسب مقدار مہیا کی جائے اور کوئی کمی نہ آئے۔ میں نے تمام متعلقہ ایجنسیوں کو بھی اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹیکساس اور دیگر ریاستوں میں تیل کی پائپ لائن کی منظوری کا معاملہ جلد نمٹانے کی ہدایت کردی ہے جبکہ امریکی تیل کے ذخائر ایمرجنسی کی صورت میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔ 

یاد رہے کہ عالمی ماہرین معاشیات کے مطابق سعودی  شہر بقیق میں ہونے والے ڈرون حملوں سےتیل کی یومیہ پیداوار میں تقریباً 57 لاکھ بیرل فی یومیہ کی کمی واقع ہونے کے باعث  دُنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 

دنیا میں سب سے زیادہ تیل سعودی عرب پیدا کرتا ہے، تاہم حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کے باعث تیل کے بھاری نقصان سے دنیا بھر میں تیل کی فراہمی میں تقریباً 5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ  تیل کی مقدار میں کمی کی وجہ سے طلب اور رسد کا فرق تیل کی قیمتوں میں واضح فرق پیدا کر دے گا اور تیل کی قیمتیں جلد ہی بڑھ جائیں گی۔امریکی خام تیل کی قیمت میں پہلے ہی  10.68 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور یورپی آئل مارکیٹوں میں برینٹ خام تیل 11.77 فیصد مہنگا ہوگیا ہے۔ تیل کی عالمی منڈی میں امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 60.71 ڈالر اور برینٹ کروڈ 67.31 ڈالر فی بیرل ہوچکا ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ بین الاقوامی مارکیٹ پر براہِ راست اثر انداز ہوگا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں تیل کے بھاری نقصان سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ماہرین معاشیات

Related Posts