لاہور: انسدادِ منشیات عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں زیر حراست سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی مزید توسیع کردی ہے اور انہیں 28 ستمبر کو دوبارہ طلب کیا ہے۔
منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ڈیوٹی جج خالد بشیر نے کی جبکہ رانا ثناء اللہ کے وکلاء فرہاد علی شاہ اور اعظم نذیر تارڑ نے سابق وزیر قانون کے حق میں دلائل پیش کیے۔
رانا ثناء اللہ کی پیشی کے موقعے پر جوڈیشل کمپلیکس کی سیکیورٹی سخت کردی گئی جبکہ رانا ثناء اللہ کی اہلیہ، داماد رانا شہریار اور سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔
وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ اب تک انسداد منشیات فورس نے گرفتاری کی فوٹیج ہمیں نہیں دی ہے جبکہ انسدادِ منشیات کی طرف سے وکیل رانا کاشف نے بتایا کہ ان کے سینئر کولیگ کوئٹہ میں زیر علاج ہیں اور رانا ثناء اللہ سے تفتیش کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا پاک افغان سرحد طور خم کا دورہ مصروفیات کے باعث ملتوی
سماعت کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قوم سے جھوٹ بولا جا رہا ہے جبکہ مجھے سڑک سے پکڑ کر عدالت میں پیش کردیا گیا۔ مجھےمعلوم ہی نہیں تھا کہ کیس کی حقیقت کیا ہے اور اگلے ہی دن مجھ پر 15 کلو منشیات کا جھوٹا کیس بنا دیا گیا۔مجھ سے کہا جا رہا ہے کہ میں نے اپنی جائیداد ہیروئن بیچ کر بنائی۔ میرے ساتھ ڈرامہ کیا جا رہا ہے۔
اس موقعے پر اے این ایف وکیل نے عدالت سے اگلی تاریخ دینے کی استدعا کی جس پر وکیلِ صفائی نے مخالفت کی، تاہم وکیل استغاثہ نے کہا کہ ملزموں کی ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر دلائل کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ عدالت نے انسدادِ منشیات کی طرف سے کی گئی استدعا منظور کر لی۔
عدالت نے رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا منظور کرتے ہوئے فریقین کو 28 ستمبر کو دوبارہ دلائل کے ساتھ حاضر ہونے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا اور اپنی سیاسی پارٹی کی سربراہی سے بھی دستبردار ہو گئے۔پارٹی کی سربراہی اور سیاست سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نئے سربراہ کی تعیناتی کی ذمہ داری پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل پر عائد ہوتی ہے، اس لیے میں نے اپنے بیٹوں میں سے کسی کو اپنی جگہ نہیں بٹھایا بلکہ یہ ذمہ داری اسی ادارے کو دی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا