وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جنیواروانہ،وزیرخارجہ دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔
شاہ محمودقریشی جنیوامیں انسانی حقوق کونسل کے 42ویں اجلاس سےخطاب بھی کریں گے،وزیرخارجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے، وزیر خارجہ او آئی سی، ڈبلیو ایچ او کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور انہیں مختلف علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا موقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاجنیواروانگی سےقبل کہناتھا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرعالمی ضمیر جھنجھوڑیں گے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 36ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں، مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
جنوبی ایشیاء میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے تناظر میں وزیر خارجہ کے اس دورے کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔