پاکستانیوں میں پائی جانیوالی خرافات

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں خرافات کوایک خاص اہمیت حاصل ہے، یہاں خرافات کو افسانے میں بدل دیا جاتا ہے ،افسانہ ایک اصطلاح ہے کیونکہ پاکستان میں افسانے کو حقیقت سمجھ لیا جاتا ہے ۔جب آپ ذہنی اختراعات کے بارے میںحقیقت پسندی سے حقائق اوراعدادوشمار کو مدنظر رکھ کر اندازہ لگاتے ہیں تو بہت سی باتیں آپ کو مزید مخمصے میں ڈال دیتی ہیں۔آئیے کچھ چیزوں کا ملک کی سب سے بڑی افسانوں بات سے آغازکرتے ہیں۔

پاکستان 14 اگست 1947 کو تشکیل دیا گیا تھا
پاکستان کی آزادی کا دن چودہ اگست درج ہے لیکن آزادی کی اصل تاریخ اگست 1947 کی 15 تاریخ ہے جیسا ہمارا ہمسایہ ملک ہندوستان۔ قائد اعظم محمد علی جناح کی پہلی تقریر میں بڑی خوشی اور جذبات کے ساتھ ہے حوالہ دیا تھا کہ میں آپ کو سلام بھیجتا ہوں۔ 15 اگست آزاد اور خودمختار ریاست پاکستان کی آزادی کا دن ہے۔ یہاں تک کہ جون 1947 کی اشاعت میں بھی تاریخ 15 اگست لکھی ہوئی ہے۔

تمام دہشتگرد غیر مسلم ہیں اور یہ مسلمان نہیں ہوسکتے
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی ہر سرگرمی کے بعد ہمیشہ پاکستانی عوام کا نظریہ ہوتا ہے،وہ مسلمان نہیں ہو سکتے۔ہر خود کش دھماکوں کے بعد یہ ایک عمومی بیان میں ہمیشہ سنتا ہوں لیکن وہ ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ “ہاں وہ مسلمان ہیں” “انہوں نے خدا کے نام پر لوگوں کو مار ڈالا پھروہ مسلمان نہیں ہونے کے بارے میں کیسے سوچتے ہیں؟ “16 دسمبر 2014 میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے آرمی پبلک اسکول میں 150 بچوں کو ہلاک کیا اور ہر بار جب بھی کوئی بچہ مارا جاتا تھا تو انہیں کلمیہ کہنے پر مجبور کیا جاتا تھا ، اب ان کو غیر مسلم کیسے سمجھا جاتا ہے؟۔ پاکستانیوں اور مسلمانوں کیلئے شیشے کی طرح شفاف بات کوماننا سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ جب آپ سچ کو سچ مان لیتے ہیں تو آپ کا زاویہ اور نظریہ بدل جاتا ہے۔

یہودی سازش
یہ اصطلاح یہودی سازش پاکستان میں اس قدر پھیلی ہوئی ہے کہ آپ صرف اس تکلیف دہ افسانے کے ذریعے سننے والوں کو اس قدر مجبور کردیتے ہیں کہ وہ سچ ماننے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
چاہے نائن الیون ہو یا پاکستان یا اسلامی دنیا میں ہونیوالا کوئی بھی غیرمعمولی واقعہ ہو تو آپ کو یہ بازگشت سنائی دیگی کہ یہ یہودیوں نے کیا ہے اور یہ یہودیوں کی سازش ہے۔

اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے
پاکستان میں جو کچھ بھی منفی ہے اسے بھارت نے دنیا کے بہترین ملک کو بدنام کرنے کے لئے کیا ہے ،آپ میں سے کتنے لوگوں نے پچھلے پانچ دنوں میں یہ بات نہیں سنی ہے ، میں شرط لگا سکتا ہوں کہ آپ اس کو محض ایک سیکنڈ میں سن لیں گے۔
میں یہاں آپ کو ایک مضحکہ خیز حصہ بتاتا ہوں کہ دنیا بھر میں جمہوریہ کو فروغ دینے والے ممالک کے ساتھ وابستہ واشنگٹن میں قائم بین الاقوامی ریپبلیکن انسٹیٹیوٹ نے عوامی رائے عامہ سروے کیا جس میں انہوں نے 2008 کے ممبئی حملوں کے بارے میں پوچھا تھا۔ اس بات کے باوجود کہ ممبئی میں ہونے والے حملے پاکستان میں مقیم ایک عسکریت پسند گروہ نے کروائے اس سے قطع نظر پاکستانیوں کی بھاری اکثریت نے سروے میں کہا کہ ہمیں میڈیا کی رپورٹس پر یقین نہیں ہے۔عوام کی اکثریت کا کہنا تھا کہ ممبئی حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کئی گئی اور بھارت نے خود ممبئی حملے کا ڈرامہ رچایا۔پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ ممبئی حملے بھارت نے خوداپنی ایجنسی راء کے ذریعے کرائے تھے۔

مبارک ہو میرے ساتھی پاکستانیوں آپ نے گٹار پر درست راگ لگایاہے ،جیسا کہ کہتے ہیں ، آپ کو بہتر ہونا ضروری نہیں ہے لیکن آپ کو مختلف ہونا پڑے گا۔ ہم شاید اب بھی افسانوں اور سازشی نظریات میں ہندوستان سے بہتر نہیں ہیں لیکن پھر بھی ہم مختلف ہیں۔
لوگ ان خرافات پر کیوں یقین رکھتے ہیں مجھے اس پر بہت سارے پیراگراف لکھنے پڑیں گے جبکہ شواہد اس کے خلاف ہیں لیکن ہمیں ان غلط فہمیوں اور خرافات کا خاتمہ کرنا پڑے گا ۔آئزک عاصموف کے قول کے مطابق اس وقت زندگی کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سائنس معاشرے کو جمع کرنے سے زیادہ تیزی سے علم جمع کرتا ہے۔ ابھی زندگی کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سائنس علم میں تو تیزی سے اضافہ کررہی ہے جبکہ معاشرے کو نظریئے کی ضرورت ہے۔

Related Posts