مذاکرات وقت کا ضیاع ،بی این پی مینگل کا بھی نئی حکومتی مذاکراتی ٹیم پر اعتراض

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI govt moves to appease disgruntled BNP-M leadership

اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ق) کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے نئی حکومتی مذاکراتی ٹیم پر اعتراض اٹھادیا ہے، گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اتحادیوں سے مذاکرات کیلئے علیحدہ علیحدہ کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔

حکومت کی جانب سے بنائی گئی نئی کمیٹی پر اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد اب بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے بھی اعتراض کردیا ہے۔

بی این پی مینگل کے سیکریٹری جنرل سینیٹر جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین، پرویزخٹک اور ارباب شہزاد مذاکرات کریں، نئی ٹیم کو کچھ علم نہیں، مذاکرات وقت کا ضیاع ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ شروع سے جہانگیر ترین، ارباب شہزاد اور پرویزخٹک مذکرات کررہے ہیں، نئی مذاکراتی ٹیم قبول نہیں لہٰذا حکومت ٹیم تبدیل کرے۔

دوسری جانب جہانزیب جمالدینی کی زیرصدارت بی این پی کی سینٹرل ایگزیگٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں:اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ، وزیراعظم عمران خان

ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کی جانب سے 6 نکاتی ایجنڈے پر پیشرفت سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا گیا اور نئی حکومتی مذاکراتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق لاپتہ افرادکی واپسی سے متعلق حکومتی پلان پر کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

Related Posts