اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ق) کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے نئی حکومتی مذاکراتی ٹیم پر اعتراض اٹھادیا ہے، گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اتحادیوں سے مذاکرات کیلئے علیحدہ علیحدہ کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔
حکومت کی جانب سے بنائی گئی نئی کمیٹی پر اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد اب بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے بھی اعتراض کردیا ہے۔
بی این پی مینگل کے سیکریٹری جنرل سینیٹر جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین، پرویزخٹک اور ارباب شہزاد مذاکرات کریں، نئی ٹیم کو کچھ علم نہیں، مذاکرات وقت کا ضیاع ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ شروع سے جہانگیر ترین، ارباب شہزاد اور پرویزخٹک مذکرات کررہے ہیں، نئی مذاکراتی ٹیم قبول نہیں لہٰذا حکومت ٹیم تبدیل کرے۔
دوسری جانب جہانزیب جمالدینی کی زیرصدارت بی این پی کی سینٹرل ایگزیگٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں:اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ، وزیراعظم عمران خان