برطانوی شاہی خاندان کے ذاتی معاملات میں میڈیا کی بے جا دخل اندازیاں

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانوی شاہی خاندان کے ذاتی معاملات میں میڈیا کی بے جا دخل اندازیاں
برطانوی شاہی خاندان کے ذاتی معاملات میں میڈیا کی بے جا دخل اندازیاں

برطانوی  شاہی جوڑا شہزادہ ہیری اور شہزادی میگھن مارکل نے شاہی خاندان سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے مالیاتی خودمختاری کے ذرائع تلاش کرنا شروع کردئیے ہیں۔ شہزادہ اور شہزادی پر مشتمل جوڑا پر امید ہیں کہ وہ ایک خیراتی ادارہ قائم کرکے شمالی امریکا چلے جائیں گے۔

یہ خبر برطانوی اخبارات اور میڈیا  کی شہ سرخیوں کا حصہ بنی جبکہ سوشل میڈیا پر اس معاملے میں میڈیا کے کردار پر کوئی نظر ڈالے بغیر بحث چھڑ گئی جبکہ شاہی جوڑے کو رواں سال کے دوران میڈیا کی طرف سے سخت پریشانی کا سامنارہا۔ میڈیا کی بے جا مداخلت کے باعث شہزادہ ہیری اور ان کے بڑے بھائی ولیم کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور رشتے میں دراڑیں پڑ گئیں۔

گزشتہ برس اکتوبر کے دوران شہزادہ ہیری برطانوی میڈیا پر برس پڑے جو ان کی اہلیہ سے اپنی ماں لیڈی ڈیانا جیسا سلوک کرنے میں مصروف تھا جو 1997ء میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں چل بسیں جبکہ وہ کسی فوٹوگرافر سے بچنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ شہزادہ ہیری نے یہ خوف ظاہر کیا کہ تاریخ کہیں اپنے آپ کو دہرا نہ دے۔ انہیں یہ محسوس ہورہا تھا کہ ان کی اہلیہ کو بھی ان کی ماں کی طرح نشانہ بنایا  گیا جس پر انہوں نے خاموش نہ رہنے کا فیصلہ کیا۔

شہزادہ ہیری کی طرف سے تنقید میڈیا کو ایک یاد دہانی تھی جس کے ذریعے میڈیا کو سمجھایا گیا کہ اگر ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں۔

مشہور شخصیات اور شاہی خاندان کو بھی اپنی نجی معلومات خفیہ رکھنے کا اتنا ہی حق ہوتا ہے جتنا ایک عام انسان کو، جسے میڈیا ریٹنگز حاصل کرنے کے لیے نظر انداز نہیں کرسکتا۔ میڈیا نے شہزادی میگھن کو متعدد مواقع پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے بارے میں متعدد متنازعہ رپورٹس شائع کیں۔

برطانوی میڈیا ابھی تک اس حقیقت کو سمجھنے میں کامیاب نہیں ہوسکا کہ شہزادی مارکل ایک امریکی اداکارہ ہیں جن کا پس منظر ملی جلی ثقافت سے آیا ہے جبکہ انہیں اس سے قبل طلاق ہوچکی ہے۔

ان کی اپنے والد سے اجنبیت اس وقت دیکھی گئی جب ان کے والد نے مئی 2018ء میں ان کی شادی میں شرکت نہیں کی۔ انہیں ”سوٹس“ اور ”رسک“ نامی دو سیریز میں کیے گئے کرداروں کے باعث شہرت حاصل ہوئی۔ جب انہوں نے برطانوی شہزادے سے شادی کی، اسے تاریخ کی متنوع ترین شادی کہا گیا جبکہ جدید دور میں داخل ہونے  اور ایک جدید خاتون کو قبول کرنے پر شاہی خاندان کی تعریف کی گئی۔

دوسری جانب میڈیا نے ان کے خلاف ملکۂ برطانیہ کے ناخوش ہونے اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے ساتھ ان کے اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے ان کے خلاف بے رحم مہم جاری رکھی۔ شاہی جوڑے کو عوامی چندہ جمع کرنے، پرائیویٹ جیٹ طیارے اڑانے اور گھر کی آرائش و زیبائش پر شاہانہ اخراجات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ اضطراب میں مبتلا کرنے والا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ برطانوی میڈیا کو رنگ و نسل کے معاملے میں اپنے مسائل کا ادراک کرنا ہوگا۔

شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مارکل کے شاہی خاندان سے علیحدہ ہونے کے اعلان کے بعد یہ واضح نہیں کہ ان کی نئی زندگی کیا رخ اختیار کرے گی اور وہ مالی خودمختاری کیسے حاصل کریں گے۔ بہت سی نامور شخصیات نے ان کے اس اقدام کی تعریف کی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ نجی معاملات میں مداخلت پر کیسا محسوس ہوتا ہے۔ میڈیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ذاتی زندگیوں میں مداخلت کسی بھی طرح قابلِ برداشت قرار نہیں دی جاسکتی۔ 

Related Posts