شامی شہر حلب پر قبضہ کرنے والی تنظیم ہیئت تحریر الشام کے پیچھے کون ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اے بی سی نیوز

شام میں پیدا ہونے والی ایک حیران کن اور غیر متوقع پیشرفت میں ہیئت تحریرِ الشام (شامی محاذِ آزادی) نامی عسکری اتحاد نے شمالی شہر حلب سے بشار الاسد کی فوج کو نکال باہر کرکے اس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق تقریباً تین روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں میں مسلح دھڑوں اور شامی فوج کے ارکان شامل ہیں جن کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی ہے۔

ہیئت تحریر الشام کی جانب سے شہر میں مکمل کرفیو کے اعلان کے بعد مسلح دھڑوں نے اس وقت کی تصاویر شائع کیں جب وہ حلب کے الشعار محلے میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے حلب کے گورنر کے ہیڈکوارٹر اور فوجی ہسپتال میں داخل ہونے کے لمحے کو دستاویزی شکل دی۔

اس کے علاوہ مسلح دھڑے پولیس ہیڈ کوارٹر کی عمارت اور حلب شہر میں گورنر کے ہیڈ کوارٹر میں داخل ہو گئے۔ بعد ازاں جامع اموی، حلب ایئر پورٹ اور جیل سمیت پورے شہر کا کنٹرول مسلح دھڑوں نے سنبھال لیا ہے۔

ہیئت تحریر الشام تنظیم کیا ہے؟

ہیئت تحریر الشام دراصل کئی بشار مخالف مسلح دھڑوں کا اتحاد ہے۔ جس پر بنیادی طور پر بشار الاسد کی مخالف لبرل اپوزیشن کی عسکری تنظیم کا ہولڈ ہے۔

دو ہزار گیارہ میں شام میں بشار الاسد کے خلاف انہی شمالی علاقوں حلب، حمص، حماہ وغیرہ میں اپوزیشن کی جانب سے مظاہرے شروع ہوئے، جو جلد بڑی بغاوت میں تبدیل ہوگئے، بہت جلد اپوزیشن نے بشار الاسد کی فوج کے تشدد کا مقابلہ کرنے کیلئے فری سیرین آرمی (الجیش الحر) کے نام سے مسلح تنظیم قائم کی۔

کرم میں شیعہ سنی فساد، خرابی کی جڑ کیا ہے؟

یہ عسکری تنظیم اور جلاوطن اپوزیشن قیادت نے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف ابتدائی طور پر زبردست کامیابیاں سمیٹیں، تاہم بعد ازاں داعش کا فتنہ اٹھا اور اس نے بشار الاسد کے خلاف اپوزیشن کی اس تحریک کو ناکام بنا دیا۔

اب طویل عرصے بعد ان دھڑوں نے اتحاد کرکے بشار الاسد کی حکومت اور فوجی انتظام کیخلاف میدان کا رخ  کرلیا ہے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ شام میں مسلح دھڑے حلب شہر کے الحمدانیہ، حلب الجدیدہ اور الادامیہ کے محلوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے اور دو کار بموں سے دوہرے خودکش حملے کرنے کے بعد ان پر حملہ کر دیا۔

Related Posts