اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس آج، پاکستان کیا فوائد حاصل کرسکتا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایس سی او
(فوٹو: ایکسپریس نیوز)

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس آج ہورہا ہے جس میں خطے کی صورتحال اور دو طرفہ تعاون پر گفتگو ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا 23واں سربراہی اجلاس آج صبح 10 بجے شروع ہوگا۔ اجلاس میں شریک ہونے والے معزز مہمان اسلام آباد پہنچ گئے۔ عالمی تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے 8 ممالک کے وزرائے اعظم اور ایرانی نائب صدر پہنچ گئے۔

ایس سی او اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے معزز مہمانوں میں منگولیا کے وزیراعظم بھی شامل ہیں جو بطور مبصر شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شریک ہوں گے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے تھے۔ سمٹ کا آغاز جناح کنونشن سینٹر میں ہوگا۔

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کیلئے سربراہانِ مملکت وفود سمیت جناح کنونشن سینٹر پہنچیں گے جہاں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی جانب سے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہیں گے۔ ایس سی او اجلاس کے باضابطہ آغاز سے قبل استقبال اور گروپ فوٹوز سیشن بھی ہوگا۔

سمٹ کے آغاز میں شہباز شریف میزبان ملک کے وزیراعظم کی حیثیت سے ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان سے افتتاحی خطاب کریں گے۔ غیر ملکی وفود کے سربراہان بھی ایس سی او اجلاس کے موقعے پر خطاب اور دستاویزات پر دستخط کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف ایس سی او کانفرنس کے ایجنڈا آئٹمز کی تکمیل کیلئے اختتامی کلمات ادا کریں گے۔ اجلاس کے موقعے پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور سیکریٹری جنرل ایس سی او بھی میڈیا سے بات چیت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کانفرنس کے شرکاء کو ظہرانہ بھی دیں گے۔

اجلاس میں ممکنہ فوائد

عالمی سطح پر بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور پاکستان بھی ایک ایسی تنظیم کے اجلاس کی میزبانی کررہا ہے جو آگے چل کر اس کیلئے اہم معاشی تبدیلیاں لاسکتی ہے۔ متعدد ممالک کے سربراہان پاکستان کو خطے میں ایک اہم معاشی حب کے طور پر دیکھ رہے ہیں جس میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا کردار اہم ہے جس میں سی پیک بھی شامل ہے۔

سی پیک کو بطور گیم چینجر دیکھا جارہا ہے جس سے امریکا اور اس کے اتحادی ممالک بظاہر خائف ہیں تاہم وقت ثابت کرے گا کہ آگے چل کر یہ منصوبہ صرف خطے کے ممالک کیلئے ہی نہیں، بلکہ مغربی ممالک کیلئے بھی مثبت سرمایہ کاری کا اہم ذریعہ ثابت ہوگا اور درجنوں ممالک پہلے ہی اس منصوبے کا حصہ بن چکے ہیں۔ ایس سی او اجلاس کے موقعے پر دستاویزات پر دستخط جیسے ایونٹس سے پاکستان خاطر خواہ فوائد سمیٹ سکتا ہے۔

Related Posts