بھارتی حکومت لوگوں کی آواز کو دبانے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے،سونیا گاندھی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی دہلی :انڈین نیشنل کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی طلباء، نوجوانوں سمیت شہریوں کی آواز کودبانے کیلئے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے۔

سونیا گاندھی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ انکی جماعت کو طلباء سمیت شہریوں پر کیے جانے والے ظلم وستم پر گہری تشویش اور صدمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں لوگوںکا یہ حق ہوتا ہے کہ وہ حکومت کے غلط فیصلوں اورپالیسیوں کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے لوگوں کے تحفظات کو سنے اور انہیں دور کرے ۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت لوگوں کی آوازوں کو نظر انداز کر رہی ہے اور انہیں دبانے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دینگے، وزیراعظم عمران خان

دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے پاس کردہ وفاقی حکومت کے مالی اعانت پیکیج بل میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے اقدامات واپس لے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سال2020کیلئے پاس کردہ HR 1865 نامی بل اگرچہ زیاد ہ تر امریکہ کے داخلی معاملات اور پالیسیوں کے حوالے سے ہے تاہم اس میں بھارت سمیت کچھ دیگر غیر ملکی معاملات بھی شامل کیے گئے ہیں۔

سینیٹرChris Van Hollen نے بل پاس کیے جانے کے موقع پر کہا کہ بل میں بھارت پر بھی زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے اقدامات واپس لے۔ یہ بل اب منظوری کیلئے صدر کو بھیجا جائے گا۔

Related Posts