وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ غداری والے فیصلے پر زیادہ تنازعہ نہیں ہونا چاہئے ، فیصلہ عدالت کا ہے جس کے ازالے کے لیے فورم موجود ہیں۔
کراچی میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے سینئر مینجمنٹ کورس (ایس ایم سی) کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ این آئی ایم میں افسران کی تربیت فیلڈ میں کام کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے سینئر مینجمنٹ کورس (ایس ایم سی) کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیں۔
تقریبِ تقسیمِ اسناد سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میرے پاس بورڈ ہے جو گریڈ بی ایس 19 سے بی ایس 20 میں ترقی دیتا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کو طرزِ عمل کے حوالے سے قوانین کا مطالعہ کرنا چاہئے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے عوام اور افسرانِ بالا کے ساتھ کام کے بہترین قوانین موجود ہیں جن کی روشنی میں سرکاری افسران کو کام کرنا چاہئے۔
بعد ازاں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سی سی آئی کا اجلاس 3 ماہ سے پہلے کروائیں جبکہ ملک میں اسٹیک ہولڈرز میں تصادم پیدا ہوا جو نہیں ہونا چاہئے۔
سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے 7 ارب روپے ایٹ سورس منہا کیے گئے جن کی واپسی کی بات وفاق سے کی جائے گی جبکہ سی سی آئی اجلاس میں ضرور شرکت کروں گا۔ وزیر اعظم نے مجھ سے کوئی خفیہ رابطہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ صوبے کے عوام کی مکمل سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔
دو روز قبل ہونے والے اجلاس میں کمیشن کے تمام ارکان سمیت شرجیل انعام میمن، امداد پتافی، شمیم ممتاز، شہناز بیگم، محمد علی عزیز، حسین علی مرزا، کرامت علی اور بیرسٹر حیا ایمان نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: صوبے کی مکمل سیکورٹی اور تحفظ کو یقینی بنائیں ،مرادعلی شاہ