اسرائیل اور حماس کی جنگ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

ہفتے کے روز حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ہر گزرتے سیکنڈ کے ساتھ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حماس نے تین طرفہ (زمین، فضائی اور سمندری) حملے میں اسرائیلی فوج کے کئی اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا، جس سے نیتن یاہو حکومت صدمے سے دوچار ہوگئی ہے۔

حماس کے رہنماؤں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کے بہت سے جوانوں اور شہریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اس حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے بھی شدید جوابی حملے کئے گئے، ہفتے کے روز سے اب تک 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق ہفتے کی رات تک غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 123,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، بہت سی رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایاگیا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے نے اندازہ لگایا ہے کہ غزہ کے 64 اسکولوں میں 73,000 سے زائد افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

نیتن یاہو حکومت نے حملوں کے بعد غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ حماس کے ساتھ اب حزب اللہ نے بھی ظالم قوتوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد سے اب تک 1,100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اسرائیل کا کہنا ہے کہ 700 سے زیادہ شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ کم سے کم 100 افراد کو اغوا بھی کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تنازع کو بڑھنے سے روکنے کے لیے، قطر نے اسرائیل اور حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کرانے کے لئے بات چیت کی ہے جس میں عسکریت پسند گروپ ان خواتین اور بچوں کو رہا کرنے پر راضی ہوجائے گا ، جو اس نے یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بدلے میں یہودی ریاست اپنی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کر سکتی ہے اور اس بات چیت کو امریکا کی حمایت حاصل ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے کا اجلاس بھی روسی ایلچی کی مخالفت کے بعدمشترکہ بیان جاری کرنے میں ناکام رہا، جس نے فلسطین پر پہلے کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور دیا۔دنیا کو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے کیونکہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد خطہ پہلے ہی بلاکس میں بٹ چکا ہے۔