وفاقی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کے اہم قومی عہدے کے لیے 3 نام تجویز کیے ہیں جبکہ تجویز کردہ تینوں شخصیات پہلے ہی اہم حکومتی عہدوں پر کام کر چکی ہیں۔ مجوزہ ناموں کی منظوری وزیر اعظم عمران خان سے حاصل کی گئی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہ کے طور پر سب سے پہلا نام بابر یعقوب خان کا ہے جو الیکشن کمیشن میں ہی سیکریٹری کے عہدے پر فائز رہے اور ان کی خدمات کو سراہا گیا۔
کابینہ سیکریٹری کے طور پر کامیابی سے خدمات انجام دے کر ریٹائر ہونے والے فضل عباس میکن کا نام حکومت کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے دوسرا مجوزہ نام ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے تیسرا مجوزہ نام عارف خان کا ہے جو وفاقی سیکریٹری کے طور پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ تجویز کردہ نام سامنے رکھتے ہوئے کسی ایک کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے تین نام بھجوا دئیے ،شہبازشریف نے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کئے۔
شہباز شریف کی جانب سے 30 نومبر کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا کہ میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب اور اہل ہیں،بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے یہ تین نام زیر غور لائیں۔
قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ اس امید کے ساتھ آپ کو تین نام بھجوارہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملے گا۔ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی پانچ سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے،الیکشن کمیشن کے دو ارکان کے مناصب بھی تاحال خالی ہیں۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن لیڈر نے نئے چیف الیکشن کمشنر کیلئے نام تجویز کردیئے