میجر محمد اکرم کا یومِ شہادت: قوم آج اپنے ہیرو کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میجر محمد اکرم کا یومِ شہادت: قوم آج اپنے ہیرو کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے
میجر محمد اکرم کا یومِ شہادت: قوم آج اپنے ہیرو کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

میجر محمد اکرم شہید کا شمار قوم کے ان ہیروز میں ہوتا ہے جنہوں نے ملک کے لیے دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے شجاعت کی وہ اعلیٰ مثال پیش کی کہ شہادت کے بعد انہیں نشانِ حیدر کے اعزاز سے نوازا گیا۔ آج قوم میجر محمد اکرم شہید کا 48واں یومِ شہادت منا رہی ہے جس کے دوران انہیں خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔

نشانِ حیدر پانے والے میجر محمد اکرم نے 1971ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران شہادت پائی۔4 اپریل  1938ء میں پیدا ہونے والے محمد اکرم صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات میں پیدا ہوئے۔

ضلع گجرات کے گاؤں ڈنگہ میں پیداہونے والے میجر محمد اکرم نے ابتدائی تعلیم صوبہ پنجاب سے حاصل کی۔ ملٹری اکیڈمی کاکول سے تربیت اور خصوصی امتحانات کے بعد انہیں پاک فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کا عہدہ حاصل ہوا۔

قوم کے ہونہار ہیرو میجر محمد اکرم نے مشرقی پاکستان کے محاذ پر بھارت کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے  5 دسمبر 1971ء کو ہلی ضلع دیناج پور میں جامِ شہادت نوش کیا۔

نشانِ حیدر کا اعزاز ہر شہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہی کو نہیں ملتا۔ میجر محمد اکرم کی شہادت کے ساتھ ساتھ شجاعت کے ایسے کارنامے کے لیے انہیں یہ اعزاز دیا گیا، جس کی مثالیں صرف پاک فوج سے لی جاسکتی ہیں۔

انہیں 7 جولائی 1968ء کو مشرقی پاکستان میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی سربراہی کا عہدہ دیا گیا جبکہ وہ جنگ کے آغاز پر ضلع دیناج پور میں تعینات  تھے۔

دشمن پاک فوج پر مسلسل گولہ باری کر رہا تھا۔ اس دوران میجر محمد اکرم نے شاندار جرات، بہادری اور بے مثال شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے توپ خانے اور فضائیہ حملوں کی یلغار کو روک کر رکھا۔

دو ہفتے تک دشمن کو پاکستان کے خلاف ایک قدم بھی آگے نہ بڑھنے دینا میجر محمد اکرم کا ایسا بے مثال کارنامہ تھا جس کے اعتراف میں ان کی شہادت کے بعد شہید میجر محمد اکرم کو پاک فوج کے اعلیٰ ترین اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔

 

Related Posts