غربت کے تدارک کا راستہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اختیارات ہمیشہ ذمہ داری کے ساتھ آتے ہیں لیکن انسان ہمیشہ ذمہ داری ایک طرف ڈال کر اختیارات قبول کر لیتا ہے اور یہ ایک ایسی تشویشناک عادت ہے جو پورے معاشرے کو مشکلات میں مبتلا کردیتی ہے۔

مثال کے طور پر کسی بھی معاشرے میں غربت کا المیہ انصاف، ہمدردی اور اجتماعی ترقی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ اس کا سب سے مایوس کن پہلو یہ ہے کہ سیاستدان غریبوں کی ضروریات پوری نہیں کرسکتے، پھر بھی خود کو چیمپین سے کم نہیں سمجھتے۔

ایک اور بڑا مسئلہ کسی بھی قوم میں اعتماد و اتحاد کا فقدان ہے جو غربت سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ قوم سرجوڑ کر مل بیٹھے اور اپنے سیاسی رہنماؤں کا احتساب کرے تاکہ سب کو بہتر مستقبل میسر آسکے۔

سیاست دانوں کی جانب سے کمزور معاشی صورتحال کے حامل غریبوں سے ووٹ مانگنا کوئی نئی بات نہیں۔ سیاستدان ہمیشہ پسماندہ افراد کی حالتِ زار کا استحصال کرتے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران جھوٹے وعدے اور امداد کی بے بنیاد پیشکش کی جاتی ہے۔

ایک بار اقتدار میں آجائیں تو سیاستدان اپنی مالی منفعت اور ذاتی مفادات کی خاطر غریبوں کے مفادات کو بری طرح نظر انداز کرتے ہیں۔ یوں ملک میں غربت ختم ہونے کی بجائے بڑھتی چلی جاتی ہے۔

جھوٹے وعدوں کے باعث باہمی اعتماد کی فضا کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ مراعات یافتہ طبقات خوشحال سے خوشحال تر ہوتے جاتے ہیں جبکہ غریب لوگ غریب تر ہوتے رہتے ہیں۔ یوں دو طبقات کے مابین فاصلہ بڑھتا چلا جاتا ہے۔

عدم مساوات کے باعث سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچتا ہے اور مجموعی اقتصادی ترقی کی راہ میں بھی رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔ ضروری ہے کہ اس تشویشناک صورتحال سے نکلنے کیلئے ہم من حیث القوم اتحاد و یگانگت کو فروغ دیں تاکہ بعض مخصوص طبقات کی بجائے پوری قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

اتحادویگانگت کا مطلت رائے یا عقائد کی یکسانیت نہیں بلکہ یہ سمجھنا ہے کہ ہم سب ایک ساتھ ہی آگے بڑھ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے مقدر آپس میں منسلک اور مربوط ہیں۔ اس لیے کچھ طبقات کو حاصل ہونے والی ترقی سب کو ملنی چاہئے۔

سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ حکومت متعصبانہ مفادات پسِ پشت ڈال کر مشترکہ فلاح و بہبود کو فروغ دے۔ اس طرح غربت کی بنیادی وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے تمام تر بنیادی مسائل کے حل تلاش کیے جاسکتے ہیں اور غربت کم کی جاسکتی ہے۔ 

 

Related Posts