مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 119 واں روز، کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 119 واں روز، کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 119 واں روز، کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا

مقبوضہ جموں و کشمیر  میں غاصب بھارت کی طرف سے نافذ کرفیو آج 119ویں روز میں داخل ہوگیا ہے ،  جبکہ ذرائع مواصلات کی مسلسل بندش کے باعث کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

کشمیر میں انسانی تاریخ کے بد ترین کرفیو کے باعث کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور دکانیں وغیرہ بند ہیں جبکہ وادی میں ہزاروں افراد کاروبار کی مسلسل بندش کے نتیجے میں بے روزگار ہوچکے ہیں۔

  یہ بھی پڑھیں: عراقی مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں،40افراد ہلاک ،180 زخمی

شدید سردی اور برف باری کے باعث نظامِ زندگی مفلوج ہے اور مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ ہوچکا ہے۔خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی اور ہسپتالوں میں مریضوں کے عدم علاج کے باعث مظلوم کشمیریوں کی شہادتوں کا سلسلہ ہر روز جاری ہے۔

دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار اور تعلیمی مراکز کھولنے پر پابندی عائد کررکھی ہے جبکہ مسلسل کرفیو کے دوران عوام اپنے گھروں میں محصور ہیں۔

سرچ آپریشن کے نام پر بھارتی فوج نہتے  کشمیری نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور ہر روز مسلسل کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں کو شہید کیا جاتا ہے۔ 

اس کے علاوہ کشمیری نوجوانوں، حریت رہنماؤں اور بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی قابض بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں گرفتار کرکے یا تو جیلوں میں ڈال دیا ہے یا انہیں نظر بند کردیا گیا ہے۔

قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے، ٹرانسپورٹ سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ آجا نہیں سکتے، جبکہ اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث قحط کی سی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔

موبائل فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی سمیت ذرائع مواصلات کے نظام کی معطلی کے باعث کشمیری عوام ایک دوسرے سے رابطہ کرنے سے بھی محروم ہوچکے ہیں اور میڈیا سمیت عالمی برادری کے کسی بھی شعبے کو کشمیر میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی درست تفصیلات کا اندازہ نہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر بڑھک مارتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سے کوئی روایتی جنگ نہیں جیت سکتا اس لیے اس نے پراکسی وار کا راستہ چنا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ روز کہا کہ بھارت  اپنے ملک کے شہریوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے مگر کوئی ہماری زمین پر دہشت گرد کیمپ بنائے یا پھر حملوں میں ملوث ہو تو ہم جانتے ہیں اسے کیسے جواب دینا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ہم سے کوئی جنگ نہیں جیت سکتا، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ 

Related Posts