اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارت سلامتی کونسل میں غیر مستقل رُکنیت کا بھی اہل نہیں ہے جبکہ اس نے اقوامِ متحدہ قراردادوں کی کھل کر خلاف ورزی کی۔
سلامتی کونسل میں مباحثے کے دوران مندوب منیر اکرم نے کہا کہ 70 سال پرانے تنازعۂ کشمیر کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی جس کی بھارت نے خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں 30 سال کے دوران 23سو سے زائدخواتین کو شہید کیاگیا
مندوب منیر اکرم نے کہا کہ سلامتی کونسل کے مستقل اراکین عالمی امن کے ضامن کہلاتے ہیں، بھارت کس طرح عالمی امن کی ضمانت دے سکتا ہے؟
منیر اکرم نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوجی کشمیر میں داخل کرکے بھارت نے دہشت کی فضا قائم کر رکھی ہے، جس سے ان کی مراد کشمیر میں جاری 115 روزہ کرفیو ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت نے 80 لاکھ افراد کو مکمل طور پر 100 روز سے زائد روز تک محصور رکھا اور یہ محاصرہ اب بھی جاری ہے جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مستقل رکنیت کی بنیادی جزئیات پر گفتگو کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ کسی ریاست کی طاقت یہ فیصلہ نہیں کرتی کہ وہ سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنے بلکہ اس کا فیصلہ امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کا آج 114واں روز ہے جبکہ نظامِ مواصلات اور ٹرانسپورٹ کی معطلی کے باعث نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔
کشمیر میں انسانی تاریخ کے بد ترین کرفیو کے باعث کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور دکانیں وغیرہ بند ہیں جبکہ وادی میں ہزاروں افراد کاروبار کی مسلسل بندش کے نتیجے میں بے روزگار ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 114ویں روز میں داخل ہوگیا