بھارتی میڈیا کی جعلی ذرائع سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی کوشش بے نقاب

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برسلز: پاکستان مخالف پروپیگنڈا پر مبنی خبریں چلانے والے بھارتی میڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔

یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے ’ای یو ڈس انفو لیب‘ کی نئی رپورٹ جسے ’بیڈ سورس‘ کا نام دیا گیا ہے کے مطابق بھارتی نیوز ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) پاکستان کے حوالے سے اپنی خبروں میں مسلسل ان صحافیوں، تنظیموں اور بلاگرز کا حوالہ دیتی ہے جو وجود ہی نہیں رکھتے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اِن تمام جعلی نیٹ ورکس کو اے این آئی دہلی کے سریواستا گروپ کے ذریعے سے چلاتا ہے۔ یہ گروپ گزشتہ 15 برسوں سے جعلی این جی اوز، تھنک ٹینکس اورجعلی میڈیا ہاؤسز کے ذریعے پاکستان کیخلاف زہریلے پروپیگنڈے میں ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سونیا گاندھی اور وزیراعظم کا موازنہ، بھارتی پروفیسر نے مودی پر سوالات اٹھا دئیے

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ اور یو این ایچ سی آر میں پاکستان کے خلاف جعلی تقریبات اور مظاہرے کروائے جاتے ہیں۔ ان سب کارروائیوں کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو متاثرکرنا ہے۔

پاکستان مخالف بیانیے کو کرونیکل سمیت دیگر جعلی میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے اور جعلی میڈیا پر’سچی کہانی‘ کے طورپر وائرل کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اے این آئی ان افراد، کانفرنسز، تجزیوں اور مضامین کے حوالے دیتا ہے جن کا حقیقت میں وجود نہیں۔ ان نامعلوم مصنفین کو 19 جعلی کانفرنسز، 200 سے زائد تجزیوں اور 500 سے زیادہ آرٹیکلز میں حوالے کے طور پر استعمال کیا گیا۔

اے این آئی کی 2016 سے لے کر2023 تک 300 سے زائد کہانیوں، بلاگرز اور جیوپولیٹکل ماہرین کی رپورٹس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

Related Posts