غیر ملکی فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر بابر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کے خلاف ایک نئی درخواست جمع کروا دی ہے۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کمیشن سے استدعا کی ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی سے ریکارڈ کو سمن کرنے کے بعد کیس کا فیصلہ از خود کرے جو پارٹی کی فنڈنگ کو آڈٹ کرانے کے لیے کمیشن نے خود بنائی تھی۔
اکبر ایس بابر کی طرف سے یہ درخواست الیکشن کمیشن کو اس فیصلے کے بعد جمع کروائی گئی کہ پانچ سال پرانے فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے جبکہ اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں نے گزشتہ ہفتے اس کے حوالے سے ایک یادداشت بھی جمع کروائی تھی۔
الیکشن کمیشن نے اس سے قبل مارچ 2018ء میں 3 ممبران پر مشتمل ایک اسکروٹنی کمیٹی تشکیل دی جو ڈائریکٹر جنرل (قانون) کے تحت کام کرتی ہے۔
اکبر بابر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو دی گئی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ تحریک انصاف نے اسکروٹنی کمیٹی کی فعالیت کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے اس کی کارروائی میں تعطل پیدا کیا۔
چھ صفحات پر مشتمل درخواست میں اکبر ایس بابر نے کیس کی مکمل تاریخ بیان کی ہے جس میں تمام تعطل، تاخیر اور درخواستوں کے ساتھ ساتھ رِٹ پٹیشنز کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ،خود کومسٹر کلین ثابت کر نے کی کوشش کر نے والے خود بڑی کرپشن کے مرتکب ہورہے ہیں ،پی ٹی آئی 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کا انتظار کررہی ہے، چاہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر کی مدتِ ملازمت میں کیس مکمل ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے3 روز قبل احسن اقبال نے کہاکہ جنھوں نے نواز شریف کی صحت کیلئے دعا کی انکا شکریہ ادا کرتا ہو ں ،نواز شریف کا علاج شروع ہو چکا ہے،دعا ہے کہ نواز شریف جلد صحت یاب ہو کر واپس ملک میں آئیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے قوانین پابند کرتے ہیں کہ بیرون ملک سے آنے والی فنڈنگ کو شفاف بنائیں۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کیس پراثراندازہونے کی کوشش کررہی تھی ، احسن اقبال