کراچی: ملک میں جاری معاشی بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایل پی جی کی من مانی قیمت پر فروخت جاری ہے، فی کلو گرام 300 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھرنے نجی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پہاڑی اور دور دراز پسماندہ علاقوں میں تو فی کلوگرام ایل پی جی 310 روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں 360 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں قیمت میں مزید حیرت انگیز اضافے کا خدشہ ہے۔ مافیا نے صارفین کو مہنگی ایل پی جی خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔
عرفان کھوکھر کے مطابق جام شورو جوائنٹ وینچر گزشتہ 2 سال سے بند ہے جسے فوری آپریشنل کیا جائے، جے جے وی ایل کی بندش سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا۔
ایرانی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی، ایک ڈالر لاکھوں ریال تک جا پہنچا
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ڈالر کی قلت ہے، اس لیے ایل پی جی کی مقامی پیداوار بڑھائی جائے۔ قیمتی جانوں کے بچاؤ کیلئے لیبارٹری کے بغیر ایل پی جی کی درآمد و ترسیل پر پابندی عائد کی جائے۔ ایل پی جی پلانٹس کی گیٹ پاس پر قیمت کی عدم تحریر سے بلیک مارکیٹنگ فروغ پارہی ہے۔ ایل پی جی پلانٹ ہولڈر گیٹ پاس پر لازماً قیمت تحریر کریں۔
عرفان کھوکھر نے وزیراعظم، وزیر پیٹرولیم، چیرمین اوگرا ممبر گیس سے اس ضمن میں فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔