مقبوضہ کشمیر میں 110ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا، لوگ بدستور مشکلات کا شکار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

indian occupied kashmir
indian occupied kashmir

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں آج110ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری ہے اور کشمیری بدستور سخت مصائب و مشکلات کا شکار ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دکانیں پہلے صرف صبح اور شام کے وقت کچھ گھنٹوں کیلئے کھولی جاتی تھیں تاہم بھارتی وزیر داخلہ امیت کے اس حالیہ بیان کہ کشمیر میں حالات معمول پر آگئے ہیں کے بعد اب پھرپورا دن بند رہتی ہیں ۔

مقبوضہ وادی میں سڑکوںپر پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہا اور لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذموم بھارتی اقدام کیخلاف غم و غصے کے اظہار کیلئے سول نافرمانی جاری رکھے ہیں۔

قابض انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے آج سرینگر اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں دوبارہ نافذ کیے جانے کا امکان ہے ۔ پانچ اگست سے سرینگر کی تاریخ جامع مسجد اور مقبوضہ علاقے کی دیگر بڑی مساجد میں کشمیری مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے غیر ملکی افراد کی رہائی پر پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔وزیر خارجہ

ممبئی سے شائع ہونے والے اخبار ’دی اکنامک ٹائمز‘ نے مقبوضہ کشمیر کی قابض انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ کشمیر میں ہر شخص پریشان ہے لیکن وہ کسی بھی فورم پر اپنے جذبات کا اظہار کرنے سے قاصر ہے لہذا علاقے کے حالات کو ہرگز ٹھیک قرار نہیں دیا جاسکتا۔

ادھر برطانیہ کی ایک وکلاء تنظیم نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط میں کشمیر میں لوگوںکی گرفتاریوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کو ایسی کئی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کئی وکلا ء سمیت تین ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ۔

Related Posts